مہر خبررساں ایجنسی نے فلسطین الیوم کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ متحدہ عرب امارات نے فلسطینیوں کے ساتھ خانت اور غداری کا ارتکب کرتے ہوئے اسرائیل میں سفارت خانہ کھول دیا ہے جس کے بعد امارات خلیج فارس کے عرب ممالک میں سفارت خانہ کھولنے والا پہلا ملک بن گيا ہے۔
اطلاعات کے مطابق متحدہ عرب امارات کے سفیر محمد محمود آل خاجہ نے اسرائیل میں ایک تقریب میں سفارت خانے کا افتتاح کر دیا اور دفتر کے باہر اماراتی پرچم لہرادیا۔ اماراتی سفارت خانہ تل ابیب اسٹاک ایکسچینج میں قائم کیا گیا ہے۔
متحدہ عرب امارات کے اسرائیل کے پہلے سفیر محمد آل خاجہ نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ اسرائیل سے سفارتی اور تجارتی تعلقات کی بحالی کے بعد پہلی بار ہم نے معیشت، ہوائی سفر، ٹیکنالوجی اور ثقافت سمیت مختلف شعبوں میں بڑے معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔ محمد آل خاجہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان سرمایہ کاری پر کافی پیشرفت ہوئی ہے ۔ اس موقع پر اسرائیلی صدر آئزک ہرزگ نے اپنے خطاب میں کہا کہ تل ابیب میں اماراتی جھنڈا لہرانے پر اسرائیل کو فخر ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ ہی اسرائیلی وزیر خاجہ یائر لپید نے ابوظہبی میں اسرائیلی سفارت خانے اور دبئی میں اسرائیلی قونصل خانے کا افتتاح کیا تھا ۔ اسلامی ماہرین اور دانشوروں کے مطابق متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرکے فلسطینیوں اور مسلمانوں کے ساتھ غداری اور خیانت کی ہے جس کا اسے تاوان ادا کرنا پڑےگا۔