لبنانی مزاحمتی تحریک حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل سيد حسن نصر اللہ نے محرم الحرام کی تیسری شب کے حوالے سے خطاب میں نفسیاتی جنگ کے بارے خبردار کرتے ہوئے تاکید کی ہے کہ بعض عناصر لبنان میں فتنے کا بازار گرم کرنے کے لئے زمینہ فراہم کر رہے ہیں لہذا مزاحمتی محاذ کے حامیوں کو بیدار رہنا چاہئے۔ العہد کے مطابق سید مقاومت نے اپنے خطاب کے دوران مزاحمتی محاذ کے حامیوں کو چند ایک نصیحتیں کیں اور حقیقت نقل کرنے میں صداقت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بغیر ثبوت کے کسی پر افتراء نہیں باندھنا چاہئے، کسی پر الزام عائد نہیں کرنا چاہئے اور نہ ہی کسی کو برا بھلا کہنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ کسی کے ساتھ اختلاف نظر کا مطلب اس پر حملہ نہیں.. تنقید ایک چیز ہے اور حملہ دوسری۔
سید حسن نصراللہ نے کہا کہ علماء یا میڈیا پرسنز میں سے اگر کوئی سیاست کے بارے کچھ کہہ دے تو ہمیں اس کا جواب دینے کا حق حاصل ہے لیکن اس شخص پر حملہ کئے بغیر.. کیونکہ برا بھلا کہنا اور توہین کرنا کمزوری کی علامت ہے۔ سربراہ حزب اللہ نے کہا کہ حزب اللہ میں موجود تمام ذمہ دار افراد و علماء وغیرہ سے توقع ہے کہ اگر کوئی حادثہ پیش آتا ہے تو وہ اس کے بارے وضاحت پیش کریں اور نفسیاتی جنگ کو ہلکا نہ سمجھیں۔ انہوں نے اپنے خطاب کے آخری حصے میں تاکید کی کہ ہمارا ملک انتہائی حساس مرحلے میں اور ہم ایک سخت و طولانی معرکے میں ہیں لہذا مزاحمتی محاذ کے حامیوں کو بیدار رہنا چاہئے اور ہم میں سے ہر ایک شخص ایک ذمہ داری اٹھا لے۔
واضح رہے کہ غاصب صیہونی رژیم کی جارحیت کے خلاف حزب اللہ لبنان کی جانب سے صیہونی اہداف پر ہونے والے جوابی حملے کے بعد لبنان کے میرونائٹ عیسائیوں کے سربراہ بشاره پطرس الراعی نے حزب اللہ کے خلاف بیان دیتے ہوئے لبنانی فوج سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اس تنظیم کو روکے جس کے بعد لبنانی مزاحمتی محاذ میں اس حوالے سے ناراضگی پائی جاتی تھی جس کے اثرات سوشل میڈیا پر بھی دیکھے جا سکتے ہیں۔
فتنے کیلئے زمینہ فراہم کیا جا رہا ہے، مزاحمتی محاذ کے حامی بیدار رہیں، سید حسن نصراللہ
Published in
مقالے اور سیاسی تجزیئے