مہر خبررساں ایجنسی نے ایکس پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ طالبان کے لئےعالمی برادری کی توقعات کے قریب ہونا مفید ثابت ہوگا۔ پاکستان کے وزير خارجہ نے کہا کہ قطر کے وزیر خارجہ سے بھی افغانستان کے مسئۂہ پر تبادلہ خیال کیا گيا ۔ قطر نے افغان طالبان کو دوحہ میں سیاسی دفتربنانے کی اجازت دی، قطر بھی دیگر ہمسایہ ممالک کی طرح اس بات کو سمجھتا تھا کہ افغان مسئلے کا کوئی فوجی حل ممکن نہیں۔
قریشی نے کہا کہ اس وقت ہم سب کا مطمع نظر یہ ہے کہ افغانستان میں امن ہو اوروہاں خوشحالی آئے، افغانستان میں انسانی بحران، افغان شہریوں، خطے اور دنیا کے مفاد میں نہیں ہے، پاکستان اپنے محدود وسائل کے باوجود کوشش کر رہا ہے کہ ہم اپنے افغان بھائیوں کی مدد جاری رکھیں، کل پاکستان کی طرف سے، بذریعہ جہازادویات و خوراک کی شکل میں امداد کابل بھجوائ گئی، زمینی راستے سے بھی ہماری کوشش ہے کہ ان کو ادویات و خوراک بھجوائی جائے۔۔ افغانستان میں جامع اور وسیع البنیاد حکومت کی تشکیل ضروری ہے طالبان بھی افغان قوم کا حصہ ہیں۔