فلسطینی قیدیوں کی حمایت میں مظاہرہ کرنے والوں نے واشنگٹن میں اسرائیلی سفارت خانے پر درجنوں چمچے پھینکے ہیں۔
مظاہرین اسرائیلی جیل سے چمچے کے ذریعے سرنگ کھود کر فرار ہونے والے فلسطینی قیدیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے واشنگٹن میں اسرائیلی سفارت خانے کے سامنے جمع ہوئے تھے۔
یورپ اور بحیرہ روم ہیومن رائٹس واچ کے سربراہ رامی عبدہ نے فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کے حوالے سے بالکل مختلف تصویر شیئر کی ہے۔
انہوں نے اس تصویر کے نیچے لکھا ہے کہ مظاہرین نے فلسطینی قیدیوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے درجنوں چمچے واشنگٹن میں اسرائیلی سفارت خانے پر پھینکے ہیں۔
واضح رہے کہ چھے فلسطینی چھے ستمبر کو مقبوضہ فلسطین کی انتہائی حفاظتی بندوبست والی جیل سے سرنگ کھود کر فرار ہوگئے تھے۔
اسرائیلی سیکورٹی اداروں نے ایڑی چوٹی کا زور لگانے کے بعد ، چھے میں سے صرف چار فلسطینی قیدیوں کو دوبار گرفتار کرسکے ہیں۔
دوسری جانب امریکہ کی ڈائریکٹر نیشنل انٹیلی جنس ارویل ہینس کا کہنا ہے کہ افغانستان اب بین الاقوامی دہشت گردی کے لیے بڑا خطرہ نہیں رہا۔
امریکی ڈائریکٹر نیشنل انٹیلی جنس ارویل ہینس نے سالانہ انٹیلی جنس اور نیشنل سکیورٹی سمٹ میں شرکت کی جس دوران ان کا کہنا تھا کہ انٹیلی جنس کمیونٹی اب افغانستان میں دہشت گرد تنظیموں کی ممکنہ تشکیل نو پر نظر رکھ رہی ہے۔
ارویل ہینس کا کہنا تھا کہ افغانستان بین الاقوامی دہشت گردی کے لیے بڑا خطرہ نہیں رہا، عالمی سطح پر زیادہ خطرہ اب صومالیہ،یمن،عراق، شام اور خاص طور پر داعش سے ہے۔
ڈائریکٹر نیشنل انٹیلی جنس ارویل ہینس نے تسلیم کیا کہ امریکی انخلا کے بعد افغانستان سے ملنے والی انٹیلی جنس معلومات اب کم ہوگئی ہیں لیکن امریکہ کو افغان سرزمین سے دہشت گردی کا فی الحال خطرہ نہیں۔