تسنیم نیوز ایجنسی کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران، روس، چین اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کے وزرائے خارجہ نے تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبہ میں افغانستان کے بارے میں ایک اہم ملاقات انجام دی ہے۔ یہ ملاقات دوشنبہ میں جاری شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے موقع پر انجام پائی ہے جس میں افغانستان سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔ اس ملاقات کے بعد ایک مشترکہ بیانیہ جاری کیا گیا ہے جس میں افغانستان کی خودمختاری، حق خود ارادیت اور سالمیت کے احترام پر زور دیا گیا ہے۔ اسی طرح اس بیانیے میں افغانستان سے متعلق وزرا، خصوصی نمائندگان اور سفیروں کی سطح پر مزید نشستیں منعقد کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔ اس مشترکہ بیانیے کے آغاز میں کہا گیا ہے: "ایران، روس، چین اور پاکستان کے وزرائے خارجہ نے شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے موقع پر 16 ستمبر 2021ء کے دن آپس میں ملاقات انجام دی۔ ان ممالک کے وزرائے خارجہ نے ایک بار پھر افغانستان اور پورے خطے میں امن، سکیورٹی اور استحکام کو فروغ دینے کیلئے اپنے عزم راسخ کا اظہار کیا ہے۔"
افغانستان سے متعلق ایران، روس، چین اور پاکستان کے مشترکہ بیانیے میں مزید کہا گیا ہے: "وزرائے خارجہ، افغانستان کی حاکمیت، خودمختاری اور سالمیت پر زور دیتے ہوئے ایک بار پھر بنیادی اصول "افغان شہریوں کی قیادت میں، افغان شہریوں کی ملکیت میں" پر زور دیتے ہیں اور افغان عوام کے امن، استحکام، ترقی اور فلاح و بہبود کے حق سے برخورداری پر زور دیتے ہیں۔ وزرائے خارجہ ایسے ممالک سے رابطہ رکھنے کی تاکید کرتے ہیں جنہوں نے جنگ کے بعد افغانستان میں سماجی اور اقتصادی تعمیر نو کیلئے مالی اور انسانی ہمدردی کی امداد فراہم کرنے کی ذمہ داری سنبھال رکھی ہے۔" ایران، پاکستان، چین اور روس کے وزرائے خارجہ نے افغانستان میں قومی مفاہمت اور ایک وسیع البنیاد قومی حکومت تشکیل دینے پر زور دیا ہے۔ مزید برآں، وزرائے خارجہ نے افغانستان میں پیش آنے والے مختلف چیلنجز جیسے دہشت گردی، منشیات کی اسمگلنگ وغیرہ سے مقابلہ کرنے کیلئے مل کر موثر اقدامات انجام دینے پر تاکید کی ہے۔
افغانستان سے متعلق ایران، روس، چین اور پاکستان کا مشترکہ بیانیہ جاری
Published in
مقالے اور سیاسی تجزیئے