امریکی کرائے کے فوجیوں نے شام میں درجنوں شہریوں کو اغوا کر لیا

Rate this item
(0 votes)
امریکی کرائے کے فوجیوں نے شام میں درجنوں شہریوں کو اغوا کر لیا

شامی صوبوں رقہ اور الحسکہ میں کرد ملیشیا نے جسے "سیرین ڈیموکریٹک فورسز" کہا جاتا ہے درجنوں شہریوں کو اغوا کر لیا۔

" سیرین ڈیموکریٹک فورسز " کے نام سے جانی جانے والی کرد ملیشیا - جو امریکی دہشت گرد افواج سے وابستہ ہیں - نے حال ہی میں شمالی اور شمال مشرقی صوبوں رقہ اور الحسکہ میں شہریوں کے گھروں پر حملے تیز کر دیے ہیں۔

الحسکہ کے مقامی ذرائع نے شام کی سرکاری نیوز ایجنسی (SANA) کو بتایا کہ امریکہ سے منسلک کرائے کے فوجیوں نے غویران محلے میں شہریوں پر حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اس طرح کہ آج صبح ان عناصر نے اجازت نہیں دی، مکین اس محلے میں داخل ہوئے۔

ان ذرائع کے مطابق امریکہ سے وابستہ عناصر نے جنوب مشرقی غویران کے رہائشیوں پر اس بہانے حملہ کیا کہ وہ الصنایا جیل سے فرار ہونے والے دہشت گردوں کی تلاش میں ہیں۔ جن دہشت گردوں کو امریکہ اور یہ عناصر فرار کر چکے ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ کرد عسکریت پسندوں نے الحسکہ کے مشرق میں خشمان محلے میں متعدد نوجوانوں کو اغوا کیا اور حملوں کے بعد انہیں نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔ ان عناصر کا مقصد میدان جنگ میں ان لوگوں کو زبردستی استعمال کرنا ہے۔

رقہ صوبے کے مقامی ذرائع نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ امریکہ سے وابستہ عناصر نے مغربی رقہ میں المحمودلی کیمپ پر حملہ کر کے تقریباً 40 افراد کو اغوا کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔ دریں اثناء کرد عسکریت پسندوں نے کل کئی شہریوں کو اغوا کر لیا۔

حال ہی میں اس جیل کے سامنے دو دھماکے ہوئے، جس میں داعش کے قیدی موجود ہیں، جس کے بعد داعش کے دہشت گردوں نے گروہ کے دیگر افراد کو نکال باہر کرنے کے لیے جیل پر حملہ کیا۔ حالیہ دنوں میں کرد ملیشیا کی حملہ آور عناصر کے ساتھ جھڑپیں ہوئی ہیں۔ جیل پر کردوں کا کنٹرول تھا۔

مقامی ذرائع نے گزشتہ ہفتے بتایا تھا کہ داعش کے عناصر نے اپنے یرغمالیوں کو رہا کر دیا ہے جو کرد عناصر تھے۔ یہ عناصر جیل کے اندر جھڑپوں کے دوران یرغمال بنائے گئے تھے۔ داعش کے عناصر پر حملہ کرنے والے اور قید کیے گئے دہشت گردوں نے بھی "امریکی ضمانتوں اور ثالثی کے ساتھ ہتھیار ڈال دیے، بدلے میں جمہوری قوتوں کے یرغمالیوں کو زندہ حوالے کیا۔"

Read 522 times