ایرانی وزیر خارجہ کا دورہ ماسکو

Rate this item
(0 votes)

ایرانی وزیر خارجہ نے ماسکو دورے پہنچنے پر کہا کہ یوکرین کا بحران، پابندیاں اور ویانا مذاکرات ان ملاقات کا اہم محور ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم واضح طور پر یوکرین ، افغانستان،یمن اور دنیا کے کسی کونے میں جنگ کی مذمت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جیسا کہ ہم پابندیوں کی مذمت کرتے ہیں اور ممالک اور اقوام کے خلاف یکطرفہ پابندیوں کے رویے کوغلط طریقہ سمجھتے ہیں، اسی طرح ہم یوکرین کے مسئلے کے سیاسی حل پر بھی توجہ دے رہے ہیں۔

امیر عبداللہیان نے کہا کہ خیالات اور خبروں میں کہا گیا ہے کہ اگر ہم امریکہ اور دیگر مغربی فریقین کے ساتھ ویانا میں کسی معاہدے پر پہنچ جائیں، تو ممکن ہے کہ روسی فریق  ویانا مذاکرات میں کافی حمایت اور مدد نہ کرے۔

انہوں نے بتایا کہ میں نے گزشتہ ہفتے مسٹر لاوروف کے ساتھ اپنی ٹیلی فون پر بات چیت سے ایسے نتیجے کا اخذ نہیں کیا ہے اور مجھے امید ہے کہ ہم آج کی بات چیت میں ویانا میں ایران کے ساتھ ایک مضبوط، پائیدار اور اچھے معاہدے تک پہنچنے کیلیے روس کے چلنے والے راستے میں ایک واضح نتیجے پر پہنچ جائیں گے۔

ویانا میں معاہدے تک پہنچنے کیلیے روس کی کوششوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں: امیر عبداللہیان

ایرانی وزیر خارجہ کا دورہ ماسکو

ایرانی وزیر خارجہ نے اپنے روسی ہم منصب کے ساتھ ملاقات میں کہا کہ ہم ویانا میں پابندیوں کے ہٹانے کے لیے مذاکرات میں معاہدے تک پہنچنے کیلیے روس کی  تعمیری کوششوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔

انہوں نے ایرانی صدر کے حالیہ دورہ روس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم آج دونوں ممالک کے تعلقات میں ہونے والی پیش رفت پر بات چیت کے لیے یہاں آئے ہیں۔ کسی بھی بین الاقوامی پیش رفت سے قطع نظر روس کے پڑوسی ملک کے ساتھ تعلقات کی ترقی اسلامی جمہوریہ ایران کے لیے اہم ہے اور ڈاکٹر رئیسی کے حالیہ دورے اور مسٹر پیوٹن کے ساتھ حالیہ ملاقات کے دوران دونوں ممالک کے درمیان اہم معاہدوں پر دستخط کئے گئے ہیں۔

امیر عبداللہیان نے بتایا کہ مجھے اس میں کوئی شک نہیں کہ آپ اور میں نے سنجیدگی سے دونوں صدور کےدرمیان معاہدوں کے نفاذ کیلیے پوری کوشش کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج یوکرین، افغانستان، یمن، شام، فلسطین اور دیگر بین الاقوامی مسائل میں پیش رفت پر بات چیت اور مشاورت کا ایک اہم موقع ہے۔

روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے ایرانی وفد کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ ہم سیاسی سطح پر تفصیلی اور مسلسل بات چیت کر رہے ہیں جو ماسکو میں صدارتی سطح پر طے پانے والے معاہدوں پر عملدرآمد کا باعث بنے گی۔

انہوں نے دنیا میں رونما ہونے والے واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان واقعات کے باوجود، دونوں ممالک کے درمیان تجارت کا حجم 80 فیصد بڑھ کر تقریباً 4 بلین ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ قدرتی طور پر، بین الاقوامی سطح پر دونوں ممالک کے درمیان تعاون بہت اچھا ہے اور ہم آستانہ عمل کے فریم ورک میں شام کے بحران کو مدد کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

جوہری معاہدے کی بحالی کیلیے مذاکرات آخری مرحلے میں پہنچ گئے ہیں: لاوروف

ایرانی وزیر خارجہ کا دورہ ماسکو

روس کے وزیر خارجہ نے اپنے ایرانی ہم منصب کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ ایران جوہری معاہدے کی بحالی سے متعلق بات چیت آخری مرحلے میں داخل ہو گئی ہے اور دونوں ممالک تعاون کی نئی سطح کو حتمی شکل دینے کے لیے نئی دستاویزات تیار کر رہے ہیں۔

روس کی سپوتنک خبر رساں ایجنسی نے لاوروف کے حوالے سے کہا کہ ہم ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق مسائل کے حل کے لیے جوہری معاہدے کی بحالی کے آخری مرحلے میں پہنچ چکے ہیں اسی لیے مجھے یقین ہے کہ اس معاہدے کا بہت امکان ہے۔       

لاوروف نے کہا کہ ایران اور روس دونوں باہمی تعاون کی نئی سطح کو باضابطہ شکل دینے کے لیے نئی دستاویزات تیار کر رہے ہیں۔

Read 312 times