ایرانی پارلیمنٹ میں قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے نمائندے ابوالفضل عموئی نے کہا کہ امریکہ ایرانوفوبیا پھیلا کر علاقے میں اپنا ڈرون نیٹ ورک قائم کرنا چاہتا ہے۔
اباالفضل عموئی نے میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی ایک صلاحیت ملکی طور پر ہائی کوالٹی ڈرون طیاروں کی تیاری ہے اور ہم نے دونوں حملہ آور اور جاسوسی ڈرون تیار کئے ہیں جن کے علاقے اور دنیا میں خریدار بھی موجود ہیں۔
ایرانی قومی سلامتی کمیشن کے نمائندے نے مزید کہا کہ علاقے میں اڑنے والے دشمن کے تمام ڈرون طیاروں کی مکمل نگرانی ہمارے اختیار میں ہے، سپاہ پاسدارن انقلاب اسلامی کے اینٹی ائیر کرافٹ ائیرڈیفنس سسٹم نے امریکی آر کیو 170 اور ان کے مہنگے آرکیو 4 بلیک ہاک کو آبنائے ہزمز کے نزدیک حفاظت سے اتار کر اپنی صلاحیت کا مظاہرہ کیا ہے۔
میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے عموئی نے کہا کہ بین الاقوامی فوجی ماہرین نے ڈرون ٹیکنالوجی میں اسلامی جمہوریہ ایران کی مہارتوں کا اعتراف کیا ہے اور اس لئے دشمن اب ایران کا مقابلہ کرنے کے لئے علاقے میں اپنا ڈرون نیٹ ورک قائم کرنا چاہتا ہے۔
انہوں نے غیرملکی افواج کو مغربی ایشیاء کی سلامتی کے لئے بہت بڑا خطرہ قرار دیا اور کہا کہ علاقائی ممالک کو اچھے ہمسایوں کی طرح آپس میں تعاون کرنا چاہیے تاکہ علاقے میں دوطرفہ اور کثیرالجہتی امن اور سیکورٹی قائم ہو سکے۔
امریکی وال اسٹریٹ جرنل نے اپنے تازہ ترین تجزیہ میں لکھا کہ امریکی بحریہ مغربی ایشیا میں علاقائی ممالک اور اسرائیل کے ساتھ مل کر ڈرون نیٹ ورک قائم کرنا چاہتی ہے تاکہ اس کے ذریعے مغربی ایشیا اور سوئز کنال کے علاقے میں ایرانی فوجی نقل و حرکات پر نظر رکھی جا سکے۔