حزب الله کے میزائل ہمیں پناہ گاہ میں چھپنے کا موقع بھی نہیں دینگے، صیہونی تجزیہ کار

Rate this item
(0 votes)
حزب الله کے میزائل ہمیں پناہ گاہ میں چھپنے کا موقع بھی نہیں دینگے، صیہونی تجزیہ کار

اسلام ٹائمز۔ صیہونی تجزیہ کاروں اور جرنیلوں نے لبنان کی مقاومتی تحریک "حزب اللہ" کی میزائل طاقت کو اسرائیل کے لیے ایک اسٹریٹجک اور بنیادی خطرہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ میزائل فلسطین کے مقبوضہ شمال میں ہمارے اتنے قریب ہیں کہ ہمیں پناہ گاہ میں چھپنے کا موقع نہیں ملے گا۔ اس بارے میں آج اتوار کے روز یروشلم پوسٹ نے صہیونی تجزیہ نگار "نیول ٹیلر" کا ایک کالم شائع کرتے ہوئے لکھا ہے کہ تل ابیب کو ایران کے جوہری پروگرام کے ساتھ ساتھ لبنان میں حزب اللہ کے میزائلوں کو اپنے لیے ایک بڑا اسٹریٹجک خطرہ سمجھنا چاہیئے۔ اس تجزیہ کار نے مزید کہا کہ حزب اللہ کی افواج نے حال ہی میں لبنان اور مقبوضہ فلسطین کی سرحد پر اپنی سرگرمیاں بڑھا دی ہیں۔ اس کے علاوہ حزب اللہ نے درجنوں مانیٹرنگ سیل بنائے، اپنے گشت میں اضافہ کیا اور عوامی سطح پر صہیونی افواج کی نقل و حرکت کی نگرانی اور رپورٹس تیار کیں۔ اس تجزیہ کار نے لکھا کہ حزب اللہ سرحد پر موجود ہے، اس لیے ہمیں ہر چیز کے لیے تیار رہنا چاہیئے، کیونکہ خطرہ بہت سنگین ہے اور شام کے ساتھ تنازعات کے دوران کوئی بھی غیر متوقع حملہ لبنان کے ساتھ ایک بڑے تنازع کا باعث بنے گا۔

اسرائیلی اخبار یروشلم پوسٹ نے صیہونی حکومت کو درپیش حزب اللہ کے خطرے کا تذکرہ کیا۔ اس حوالے سے مذکورہ اخبار نے ایک صیہونی جنرل کے بیان کا حوالے دیتے ہوئے لکھا کہ ہم جانتے ہیں کہ حزب اللہ کی رضوان بریگیڈ یہاں بارڈر پر موجود ہیں اور اگر ان کے پاس میزائل ہیں تو ہمارے پاس پناہ گاہ تک پہنچنے کیلئے بھی مناسب فرصت نہیں ہوگی۔ کیونکہ مقبوضہ فلسطین کے شمال میں صیہونی کالونی "المطلہ" لبنانی سرحد کے بہت قریب ہے۔ اس صیہونی جنرل نے مزید کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ وہ (حزب اللہ) بہت قریب ہیں۔ حزب اللہ المطلہ قصبے کو مختلف سمتوں سے اپنے میزائلوں کا نشانہ بنا سکتی ہے۔ آخر میں یروشلم پوسٹ نے لکھا کہ حزب اللہ کی افواج نے شام میں وسیع جنگی تجربہ حاصل کیا ہے، وہ بہت زیادہ مستحکم ہیں، ان کے پاس بہت زیادہ فائر پاور ہے اور وہ مشاہداتی مراکز اور جنگی فارمیشنز سے فائدہ اٹھاتی ہیں۔

Read 277 times