ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ یوکرین کیخلاف روسی حملے پر عالمی ردعمل نے پوری دنیا میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے مغرب کے دہرے معیار کو بے نقاب کردیا۔ ایمنسٹی نے 2022 کی سالانہ رپورٹ میں سعودی عرب کے حقوق کے ریکارڈ پر مغرب کی خاموشی، مصر میں جبر اور فلسطینیوں کے ساتھ اسرائیل کے سلوک کی طرف توجہ دلائی ہے ۔ ایمنسٹی کی سیکریٹری جنرل اگنیس کالمارڈ نے رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ روسی حملے پر مغرب کے زبردست ردعمل سے واضح ہوتا ہے کہ اقوام متحدہ کے چارٹر کی بہت سی دیگر خلاف ورزیوں پر ان کا رد عمل کتنا ناکافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ روسی حملے کیخلاف مغرب نے صف بندی کرلی اس سے واضح ہوتا ہےکہ جب کوئی کام کرنے کیلئے سیاسی منشا ہو توکیا کچھ ممکن ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ یوکرین پر حملے کے بعد متعدد ممالک نے روس پر پابندیاں لگائیں۔ سرحدیں یوکرینی پناہ گزینوں کے لیے کھول دیں۔ جبکہ بین الاقوامی فوجداری عدالت نے یوکرین میں جنگی جرائم کی تحقیقات کا آغاز کیا۔ اُنہوں نے کہاکہ اسرائیلی حکومتوں نے فلسطینیوں کو گھروں سے نکالا۔ غیرقانونی بستیوں کی توسیع کی۔ مغربی کنارے میں فلسطینیوں کوقتل کیا گیا اس کے باجود مغربی ممالک اس جبر اور ظلم پرمبنی نظام کے خاتمے کا مطالبہ کرنےمیں ناکام رہے۔ یورپی ممالک نے یوکرینی پناہ گزینوں کا خیرمقدم کیا لیکن شام، افغانستان اور لیبیا میں لڑائی اور تنازعات سے فرار لوگوں کے ساتھ اتنی مہر بانی کا سلوک نہیں کیا۔
یوکرین جنگ پر عالمی ردعمل نے مغرب کا دوہرا معیار بے نقاب کردیا، ایمنسٹی انٹرنیشنل
Published in
مقالے اور سیاسی تجزیئے