فرانس، میکرون مشکلات میں، مظاہرین دوبارہ سڑکوں پر آنے لگے

Rate this item
(0 votes)
فرانس، میکرون مشکلات میں، مظاہرین دوبارہ سڑکوں پر آنے لگے

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فرانسیسی پولیس کے ہاتھوں الجزائری نژاد 17 سالہ نوجوان کے قتل کے بعد شروع ہونے والے مظاہرے دوبارہ زور پکڑنے لگے ہیں۔ صدر میکرون نے مظاہروں کو ختم کرنے کے لئے پیرس کی سڑکوں پر آنے والوں کے خلاف سخت ایکشن لینے کا حکم جاری کیا تھا۔

ہفتے کی پیرس کے مرکزی علاقے میں عوام نے پولیس کے نامناسب رویے کے خلاف احتجاج کیا۔

ان مظاہروں کا ایک مقصد جولائی 2016 میں فرانسیی پولیس کے ہاتھوں قتل ہونے والے 24 سالہ سیاہ فام ایڈم ترائورہ کی یاد منانا بھی ہے جو فرانسیی پولیس کے ہاتھوں حوالات میں تشدد کی وجہ سے اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا تھا۔

رائیٹرز کے مطابق اس روز کی مناسب سے پیرس کے شمال میں مظاہرے کا اعلان کیا گیا ہے۔ فرانسیسی حکام اس روز کی مناسبت سے احتجاجی مظاہروں کی مخالفت کررہے ہیں۔ پولیس اور دیگر اداروں کی جانب سے سخت پہرے اور دباو کے باوجود سینکڑوں لوگوں نے متعلقہ مقام پر حاضر ہوکر احتجاج میں حصہ لیا اور پولیس کی نسل پرستی اور امتیازی سلوک کے خلاف نعرے لگائے۔

روزنامہ گارڈین کے مطابق پیس پولیس کے سربراہ نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ نسل پرستی اور پولیس کے امتیازی سلوک کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ پیرس سے دوسرے شہروں تک پھیل سکتا ہے۔

شمالی شہر لیل میں بھی ہفتے کو ایک احتجاجی مظاہرے کا اعلان کیا گیا تھا لیکن فرانسیی حکام نے اس پر پابندی لگادی جبکہ مارسے میں عوام نے شہر کے مرکز میں احتجاج کرنے کے بعد نسل پرستی اور پولیس کے رویے کے خلاف پیدل مارچ کیا۔

یاد رہے کہ اقوام متحدہ میں نسل پرستی کے خلاف قائمہ کمیٹی نے فرانس سے مطالبہ کیا ہے کہ پولیس اور دیگر اداروں میں نسلی امتیاز کے واقعات کے خلاف تحقیقات کرے۔

فرانسیسی ذرائع ابلاغ کے مطابق گذشتہ دنوں پولیس کے ہاتھوں 17 سالہ نوجوان کے قتل کے بعد احتجاجی مظاہروں میں پولیس نے تقریبا 4000 افراد کو گرفتار کیا ہے۔

Read 305 times