ایران کے الیکشن اور غیر ملکی میڈیا

Rate this item
(0 votes)
ایران کے الیکشن اور غیر ملکی میڈیا

تہران (ارنا) مغربی میڈیا نے آج بروز جمعہ (1 مارچ 2024) ایران میں ہونے والے الیکشن میں لوگوں کی پرجوش شرکت اور پولنگ اسٹیشن پر رش کو بیان کرتے ہوئے لوگوں کی اس موجودگی کو اسلامی جمہوریہ ایران کی علاقائی اور عالمی اتھارٹی میں اضافے کا ایک عنصر قرار دیا۔

ارنا کے مطابق، قطر کے الجزیرہ ٹیلی ویژن چینل نے ایران کے انتخابات کے بارے میں اپنی ایک رپورٹ میں کہا کہ ایرانیوں نے آج پارلیمنٹ کے اراکین اور گارڈین کونسل کے انتخاب کے لیے الیکشن میں حصہ لیا۔

رائے دہندگان میں سے 34 سالہ ناصر رنجبر نےالجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے انتخابات میں حصہ لینے کو ایک مذہبی فریضہ قرار دیا اور کہا کہ ان کے انتخابات میں حصہ لینے کا مقصد رہبر کے احکامات پر عمل کرنا ہے۔

 الجزیرہ نے آج کے انتخابات میں مختلف سیاسی جماعتوں بشمول اصول پسند، ریفارمرز(اصلاح پسند) اور موڈیریٹرز(اعتدال پرست) کی موجودگی کا حوالہ دیتے ہوئے پیش گوئی کی کہ اصول پسند اگلی پارلیمنٹ میں اکثریت حاصل کر لیں گے۔

گارڈین نامی انگریزی اخبار نے ایران میں الیکشن کی شرائط میں نرمی اور گارڈین کونسل یے انتخابات میں گزشتہ ادوار کے مقابلے زیادہ افراد کی شرکت کو ہائی لائٹ کیا۔

گارڈین نے ایران میں گزشتہ سال کی بدامنی کا حوالہ دیتے ہوئے آج کے الیکشن کو ایرانی عوام کے اسلامی جمہوریہ ایران کی قانونی حیثیت کے لیے ووٹ اور خطے اور دنیا میں اس کی طاقت میں اضافے کا سبب قرار دیا۔

امریکی ٹی وی چینل اے بی سی نیوز نے ووٹ کاسٹنگ کے وقت رہبر انقلاب اسلامی کے بیانات کی مکمل کوریج کی اور لکھا کہ ایران کی قیادت / رہبر نے انتخابات میں شرکت کو دوستوں کی خوشی اور دشمنوں کے غم کی وجہ قرار دیا۔

اس امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا کہ گزشتہ 2 دہائیوں میں ایرانی پارلیمنٹ امریکہ مخالف لوگوں کے کنٹرول میں رہی ہے اور ایرانی عوام نے آج انتخابات میں حصہ لیا تاکہ 15ہزار امیدواروں میں سے 290 نمائندوں کو منتخب کیا جا سکے۔

اے بی سی نیوز نے پارلیمنٹ میں مذہبی اقلیتوں کی نمائندگی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے لکھا کہ پارلیمنٹ میں 5  نشستیں مذہبی اقلیتوں کی ہیں۔

ایران کی اقتصادیات اور سماجی و سیاسی حالات کو انتخابات سے جوڑنے کی کوشش کرتے ہوئے روئٹرز نے لکھا کہ ایرانیوں نے جمعے کے روز انتخابات میں حصہ لیا اور یہ انتخابات اسلامی جمہوریہ کی حکومت کی قانونی حیثیت کا امتحان ہے۔

سی این این کے مطابق، ایران کے انتخابات میں حصہ لینا فلسطینی مزاحمت کو ووٹ دینا ہے۔

امریکی ٹیلی ویژن چینل CNN نے ایران میں ہونے والے انتخابات اور غزہ میں ہونے والی پیش رفت پر صیہونی قبضے کے خلاف فلسطینی عوام کی مزاحمت کے علامتی اثرات کا ذکر کیا۔

اس امریکی ٹی وی چینل نے لکھا کہ ایران کے اکثر عوام اسرائیل مخالف جذبات رکھتے ہیں اور غزہ کے عوام کے خلاف اسرائیل کی جنگ کے خلاف ہیں اور انتخابات میں شرکت کو مزاحمت کے لیے ووٹ سمجھتے ہیں۔

آج کے انتخابات میں لوگوں کی بڑی شرکت کا حوالہ دیتے ہوئے اس میڈیا نے پیش گوئی کی کہ دیہاتوں اور چھوٹے شہروں میں شرکت کی شرح دیگر علاقوں کے مقابلے زیادہ ہوگی۔

Read 167 times