اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے نمائندہ دفتر نے عالمی یوم خواتین کے موقع پر اسرائيلی حکومت کے ہاتھوں 9 ہزار سے زائد خواتین کی شہادت کا ذکر کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ صیہونی حکومت کو کمیشن برائے خواتین کی حیثیت سے نکال باہر کیا جائے۔
عالمی یوم خواتین کے موقع پر خواتین کو مضبوط بنانے اور ان کے حقوق کی بازیابی کے لئے نا انصافیوں پر توجہ دینا ضروری ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے : " 9 ہزار سے زائد فلسطینی خواتین، سلامتی کونسل کی بے عملی کے درمیان صیہونی حکومت کے ہاتھوں شہید ہو چکی ہیں۔ اقوام متحدہ کی سیٹوں پرغاصب صیہونی حکومت کے قبضے کا راستہ روکنا ہوگا۔
فلسطین کی وزارت صحت نے بتایا ہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے غزہ کی پٹی پر صیہونی فوج کے حملوں میں شہید ہونے والوں کی تعداد 30,800 اور زخمیوں کی تعداد 72,298 ہوچکی ہے۔
ارنا کے مطابق غزہ کی پٹی پر صیہونی حکومت کے حملوں کے آغاز کو 153 دن گزر جانے کے باوجود جب کہ اس بحران کے حل کے لیے ثالثی کی کوششیں جاری ہیں، قابض افواج اپنے جرائم جاری رکھے ہوئے ہیں اور ہر لمحہ ایک نئے سانحہ اور تباہی کو جنم دے رہی ہیں۔
صیہونی حکومت نے اپنی مسلسل جارحیت کے علاوہ انسانی امداد اور خوراک کی ترسیل میں رکاوٹیں ڈال کر صورتحال کو مزید تباہ کن بنا دیا ہے اور ہر روز غذائی قلت کی وجہ سے مرنے والے بچوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔
واضح رہے 7 اکتوبر سے غزہ کے خلاف صیہونی حکومت کی جارحیت میں اب تک 30 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہيں جن میں سے بڑی تعداد بچوں اور خواتین کی ہے ۔
45 دنوں تک جنگ جاری رہنے کے بعد 24 نومبر کو اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی ہوئي جس کے دوران قیدیوں کا تبادلہ ہوا۔
7 دنوں تک جاری رہنے کے بعد عبوری جنگ بندی ہو گئي اور پہلی دسمبر سے صیہونی حکومت نے غزہ پر پھر سے حملے شروع کر دیئے
عالمی یوم خواتین کے موقع پر خواتین کو مضبوط بنانے اور ان کے حقوق کی بازیابی کے لئے نا انصافیوں پر توجہ دینا ضروری ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے : " 9 ہزار سے زائد فلسطینی خواتین، سلامتی کونسل کی بے عملی کے درمیان صیہونی حکومت کے ہاتھوں شہید ہو چکی ہیں۔ اقوام متحدہ کی سیٹوں پرغاصب صیہونی حکومت کے قبضے کا راستہ روکنا ہوگا۔
فلسطین کی وزارت صحت نے بتایا ہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے غزہ کی پٹی پر صیہونی فوج کے حملوں میں شہید ہونے والوں کی تعداد 30,800 اور زخمیوں کی تعداد 72,298 ہوچکی ہے۔
ارنا کے مطابق غزہ کی پٹی پر صیہونی حکومت کے حملوں کے آغاز کو 153 دن گزر جانے کے باوجود جب کہ اس بحران کے حل کے لیے ثالثی کی کوششیں جاری ہیں، قابض افواج اپنے جرائم جاری رکھے ہوئے ہیں اور ہر لمحہ ایک نئے سانحہ اور تباہی کو جنم دے رہی ہیں۔
صیہونی حکومت نے اپنی مسلسل جارحیت کے علاوہ انسانی امداد اور خوراک کی ترسیل میں رکاوٹیں ڈال کر صورتحال کو مزید تباہ کن بنا دیا ہے اور ہر روز غذائی قلت کی وجہ سے مرنے والے بچوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔
واضح رہے 7 اکتوبر سے غزہ کے خلاف صیہونی حکومت کی جارحیت میں اب تک 30 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہيں جن میں سے بڑی تعداد بچوں اور خواتین کی ہے ۔
45 دنوں تک جنگ جاری رہنے کے بعد 24 نومبر کو اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی ہوئي جس کے دوران قیدیوں کا تبادلہ ہوا۔
7 دنوں تک جاری رہنے کے بعد عبوری جنگ بندی ہو گئي اور پہلی دسمبر سے صیہونی حکومت نے غزہ پر پھر سے حملے شروع کر دیئے