حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو تہران میں شہید کر دیا گیا

Rate this item
(0 votes)
حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو تہران میں شہید کر دیا گیا
۔ فلسطین کے سابق وزیراعظم اور حماس کے سربراہ اسمٰعیل ہنیہ کو ایران میں قاتلانہ حملے میں شہید کردیا گیا، حماس نے ان کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اسمٰعیل ہنیہ کو یہودی ایجنٹوں نے نشانہ بنایا، جس کا بدلہ لیا جائے گا۔ ایرانی میڈیا کے مطابق حماس کے سربراہ اسمٰعیل ہنیہ پر تہران میں ان کی رہائش گاہ پر حملہ کیا گیا، وہ ایران کے نئے صدر مسعود پزشکیان کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کے لیے ایران میں موجود تھے۔ مسعود پزشکیان کی حلف برداری کی تقریب میں 70 سے زائد ممالک کے نمائندوں نے شرکت کی تھی۔ تاجکستان کے صدر امام علی رحمٰن اور حماس کے رہنماء اسمٰعیل ہنیہ اور اسلامی جہاد کے زیاد النخالہ بھی تقریب میں شریک تھے۔ ایرانی حکام نے کہا ہے کہ اسمٰعیل ہنیہ پر قاتلانہ حملے کی تحقیقات جلد سامنے لائیں گے۔ فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے اسمٰعیل ہنیہ کی شہادت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اسمٰعیل ہنیہ کو یہودی ایجنٹوں نے نشانہ بنایا، یہ حملہ بزدلانہ کارروائی ہے، جس بدلہ لیں گے۔

سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے شعبہ تعلقات عامہ نے اپنے ایک بیان میں حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ہنیہ اور ان کے ایک محافظ کی تہران میں رہائش گاہ کو نشانہ بنانے کے نتیجے میں شہادت کا اعلان کیا۔ فارس نیوز کے مطابق پاسداران انقلاب اسلامی کے بیان میں بتایا گیا ہے کہ حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ جناب ڈاکٹر اسماعیل ہنیہ اور ان کا ایک محافظ اس وقت شہید ہوگئے، جب تہران میں ان کی رہائش گاہ پر حملہ ہوا۔ بیانیہ کا متن حسب ذیل ہے:

بسم الله الرحمن الرحیم
انا لله و انا الیه راجعون

فلسطین کی بہادر قوم، ملت اسلامیہ، مزاحمتی محاذ کے مجاہدین اور ایران کی عظیم قوم کے تئین تعزیت کے ساتھ، آج صبح (بدھ) تہران میں مقاومت اسلامی فلسطین کے سیاسی دفتر کے سربراہ جناب ڈاکٹر اسماعیل ہنیہ کی رہائش گاہ کو نشانہ بنایا گیا اور اس واقعہ کے نتیجے میں وہ اور ان کا ایک محافظ شہید ہوگیا۔ اس واقعے کی وجوہات اور تمام ممکنہ عوامل کی تحقیقات کی جا رہی ہیں، جن کے نتائج کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی شعبہ تعلقات عامہ
 
 
 
Read 57 times