جہاد میں نجات

Rate this item
(0 votes)
جہاد میں نجات

یمنی انقلاب اور انصار اللہ تحریک کے رہبر و قائد "سید عبدالملک الحوثی" نے پیغمبر اکرم (ص) کی ولادت باسعادت کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ امت اسلامیہ  کو دشمنوں کی طرف سے نشانہ بنایا جا رہا ہے اور ایک منصوبہ بندی کے ساتھ امت کے طور پر اس کے وجود کو خطرات لاحق ہیں۔ عبدالملک نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ قرآن کریم نے امت اسلامیہ کو بتایا ہے کہ کفر اور نفاق دو ہم آہنگ محاذ ہیں، جو اس معاشرے کے لیے سب سے اہم خطرہ تصور کیے جاتے ہیں۔ انہوں نے تاکید کی ہے کہ کفر کا محاذ اسوقت دشمنی، مجرمانہ اقدامات، جبر اور بدعنوانی کا سرچشمہ ہے۔ عبدالملک نے اس بات پر تاکید کی کہ کافروں اور منافقوں کو روکنے اور ان کی سازشوں کو شکست دینے کے لیے راہ خدا میں جہاد کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جہاد پیغمبر اسلام کے الہیٰ مشن اور آپ کے دینی وابستگیوں کا حصہ تھا۔ اگر سفارتی ذرائع یا اسلامی امت کی حمایت کا کوئی دوسرا ذریعہ کھلا اور مفید ہوتا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم بھی وہی راستہ اختیار کرتے۔ تحریک انصار اللہ کے سربراہ نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ امت اسلامیہ کے پاس جہاد کے علاوہ اپنے آپ کو بچانے کا کوئی راستہ نہیں ہوگا، کہا: صیہونی دشمن امریکی بموں سے کپڑوں کے خیموں میں رہنے والے بے گھر لوگوں کو نشانہ بنا رہا ہے؛ وہ بھی ان جگہوں پر جنہیں اس نے خود محفوظ کہا تھا۔ انصار اللہ کے سربراہ نے کہا کہ دشمن فلسطینی کے خلاف محاصرے، تشدد اور اپنے تمام مجرمانہ، سفاکانہ اور جارحانہ اقدامات کو جاری رکھے ہوئے ہے۔

انصار اللہ کے سربراہ نے کہا کہ کچھ عرصہ قبل، ہم نے یہودیوں کی عبادت گاہ بنانے کے منصوبے اور سازش اور مسجد اقصیٰ کے لیے ایک نئے خطرے کے بارے میں سنا تھا۔ مسجد اقصیٰ کی تعمیر اور اسے تباہ کرنے کی کوشش صہیونیوں کے واضح مقاصد میں سے ایک ہے۔ صہیونی جانتے ہیں کہ مسجد اقصیٰ کو تباہ کرنے کا جرم خطرناک ہے، اسی لیے وہ اس کے لیے رائے عامہ تیار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ عبدالملک الحوثی نے فلسطین میں صیہونیوں کے جرائم کے بارے میں عرب ممالک کے غیر فعال موقف پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عرب لیگ کے وعدے اور سرکاری کانفرنسوں میں قراردادوں کی منظوری کے علاوہ کچھ نہیں۔

یہ چیز مسلمان عربوں کو اس بات پر آمادہ نہیں کرے گی کہ وہ فلسطین کی مدد کے لیے ایک مخصوص پوزیشن پر آئیں۔ مسجد اقصیٰ کے خلاف خطرہ روز بروز بڑھتا جا رہا ہے، خاص طور پر اگر امت اسلامیہ دشمن کے جرائم اور اس کے معاندانہ اقدامات سے مطمعن ہو کر خاموش ہو جاتی ہے۔ انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ مسلمانوں کی خاموشی کی وجہ سے مغربی کنارے میں صیہونی حکومت کے جرائم میں اضافہ ہوا ہے۔ عبدالملک  نے یہ بات زور دیکر کہی کہ فلسطین کے واقعات میں امریکہ اسرائیل کا سب سے قریبی ساتھی ہے۔

ترتیب و تنظیم: علی واحدی

Read 48 times