ایکنا نیوز، نیوز عرب 48 کے مطابق، اسرائیل کی چینل 12 کے سروے کے نتائج سے معلوم ہوتا ہے کہ طویل جنگ کے باعث صہیونی شہریوں کی ترجیحات تبدیل ہو رہی ہیں۔
اس سروے کے مطابق، 69 فیصد صہیونیوں کا ماننا ہے کہ اس وقت سب سے اہم مقصد غزہ میں قید اسرائیلی قیدیوں کے تبادلے کے لیے کسی معاہدے تک پہنچنا ہے، جبکہ 20 فیصد کا خیال ہے کہ غزہ میں جنگ کو جاری رکھنا سب سے اہم مقصد ہے۔
جب بات نیتن یاہو اور سابق اسرائیلی وزیراعظم نفتالی بینیٹ کے موازنے کی آتی ہے، تو بینیٹ نے سروے میں شامل افراد میں سے 37 فیصد ووٹ حاصل کیے، جبکہ صرف 35 فیصد نے نیتن یاہو کو وزیراعظم کے عہدے کے لیے بہتر انتخاب سمجھا۔
نیتن یاہو کو اسلامی مزاحمت کا سامنا کرنے میں ناکامی اور غزہ اور لبنان میں سنگین جرائم کے ارتکاب کے باعث ایک طرف صہیونیوں کی جانب سے مخالفت کا سامنا ہے، اور دوسری طرف غزہ اور لبنان میں جنگی جرائم کے ارتکاب کے سبب انہیں بین الاقوامی عدالت کی طرف سے بھی مذمت کا سامنا ہے۔/