شیطان اور بنی اسرائیل کا عابد

Rate this item
(1 Vote)

شیطان اور بنی اسرائیل کا عابد

منقول ہے : قوم بنی اسرائیل میں ایک عابد تھا اس نے جب یہ سنا قریب میں ہی ایک درخت ہے کہ لوگ جس کی پرستش کرتے ہيں عابد کوبہت ہی غصہ آیا اس اپنی سمجھ سے اللہ کی خوشنودی کے لئے اوراپنے دین سے محبت میں ایک کلہاڑی اٹھائی تاکہ اس درخت کوہی کاٹ کر پھینک دے ! ابلیس ایک بوڑھے شخص کی شکل میں آیا اور پوچھا کہ کہاں جارہے ہو؟ عابد نے جواب دیا فلاں درخت کو کاٹنے جارہا ہوں ، ابلیس نے کہا کہ جاؤ اپنی عبادت کرو تم کو اس سے کیا مطلب ؟ عابد کویہ سن کربہت ہی غصہ آیا اورغصے میں اس کو زمین پردے مارا اور اس کے سینے پرسوار ہوگیا ۔ ابلیس نے کہا :تم مجھے چھوڑدو میں تمہیں ایک نصیحت کرتا ہوں وہ عابد اس کے سینے سے اترآیا ابلیس نے کہا کہ یہ کام پیغمبروں کا ہے نہ کہ تمہارا ! عابد کا کہنا ہے کہ لیکن میں نے اس کی بات نہیں سنی اوراورپھرآگے بڑھا مگرپھر ابلیس نے بہکانا شروع کیا میں نے دوبارہ اس کا گریبان پکڑلیا اورپھر اس کو زمین پردے مارا تیسری بار ابلیس نے کہا تم ایک درویش آدمی ہو یہ کام دوسروں کے سپرد کردو میں ہر روز دو دینا تمہارے تکیے کے نیچے رکھ دیا کروں گا جس سے تم اپنا بھی خرچ چلانا اور دوسرے عابدوں کوبھی دینا ۔ عابد نے اپنے دل میں کہا کہ ایک دینار کا صدقہ نکال دیا کروں گا اور ایک دینار سے اپنا خرچ چلاؤں گا اور یہ کام تو درخت کاٹنے سے بہتر ہے اورمجھے درخت کاٹنے کا حکم بھی نہيں دیا گیا ہے اورنہ ہی میں پیغمبر ونبی ہوں ! اگلے دن اس نے اپنے تکيے کے نیچے دودینار رکھے دیکھے اور انھیں لے لیا مگرجب تیسرے دن اس کواپنے تکيے کے نیچے ایک بھی دینار نہیں ملا تو اس نے پھر کلہاڑی اٹھائی اور درخت کاٹنے چل پڑا ۔ابلیس پھر راستے میں ملا اورکہنے لگا اے شخص یہ کام تمہارا نہيں ہے ابلیس کا یہ کہنا تھا کہ عابد اس سے دست بہ گریبان ہوگیا اس بار ابلیس نے اس عابد کو زمین پرگرادیا اور اس کے سینے پرسوار ہوگیا ۔ یہ دیکھ کرعابد نے اس سے پوچھا کہ یہ کیا ہوا کہ اس سے پہلے دوبار تومیں نے تجھے زمین پرچت دے مارا تھا اور اس بار میں مغلوب ہوگیا ؟ ابلیس نے کہاکہ اس سے پہلے دونوں بار تم نے اللہ کے لئے مجھ سے جھگڑا کیا تھا اوراس بار دینار کے لئے ۔

اس سے پہلے تم خدا کے لئے خلوص نیت کے ساتھ نکلے تھے خدانے تمہيں طاقت وقوت عطاکردی تھی اب تم لالچ کے لئے نکلے ہو اور دنیا کے لئے تم نے مجھ سے جھگڑا کیا ہے اوراپنےنفس کے تابع ہوگئے ہو یقینا تمہیں کمزور مغلوب ہونا ہی تھا !

حضرت رسول اسلام سے لوگوں نے سوال کیا کہ اخلاص کا کیا مطلب ہے ؟

آپنے ارشاد فرمایا جب تم یہ کہتے ہو کہ میرا پروردگار خدائے واحد ہے توجوکام تمیں اللہ کی طرف سے سونپا گیا ہے اس میں ثابت قدم رہو ۔

Read 3597 times