مسواك رسول اللہ (ص) كى سنت

Rate this item
(0 votes)

مسواك رسول اللہ (ص) كى سنت

رسول خدا (ص) مسواك كرنے كے بہت زيادہ پابند تھے اگر چہ يہ واجب نہيں تھى منقول ہے كہ آپ رات ميں تين بار مسواك كرتے تھے; ايك بار سونے سے پہلے دوسرى بار نماز شب كيلئے اٹھنے كے بعد اور تيسرے دفعہ نماز صبح كيلئے مسجد جانے سے پہلے ، جبرئيل كے كہنے كے مطابق اراك كى لكڑى (حجاز ميں ايك لكڑى ہوتى ہے جس كو آج بھى مسواك كے طور پر استعمال كيا جاتاہے ) سے مسواك كرتے تھے_(2)

اءمہ نے بھى مسواك كرنے كو آنحضرت(ص) كى سنت بتايا ہے_

 

________________________________________

قال على (ع) :

'' لسواك مرضات اللہ و سنة النبى (ص) و مطہرة للفم ''(3)

مسواك كرنے ميں خدا كى خوشنودى پيغمبر (ص) كى سنت اور منہ كى صفائي ہے _

ذيل كى روايت سے معلوم ہوتاہے كہ پيغمبر اكرم (ص) قوموں ميں منہ كى پاكيزگى كو انكے ليے امتياز اور فضيلت شمار كرتے تھے_

''قال الصادق (ع) ; لما دخل الناس فى الدين افواجا قال رسول اللہ (ص) اتتھم الازد ارقہا قلوبا و اعذبہا افواہا فقيل: يا رسول اللہ (ص) ہذا ارقہا قلوبا عرفناہ صارت اعذبہا افواہا ؟ قال انہا كانت تستاك فى الجاہلية''(4)

امام جعفر صادق (ع) نے فرماياكہ جب گروہ در گروہ لوگ حلقہ بگوش اسلام ہونے لگے تو رسول خدا نے فرمايا: قبيلہ '' ازد'' كے لوگ اس حالت ميں ائے كے وہ دوسروں سے زيادہ نرم دل تھے اور ان كے منہ صاف تھے، لوگوں نے كہا يا رسول اللہ ہم نے ان كى نرم دل تو جان لى مگر ان كے منہ كيسے صاف ہوئے؟ آپ(ص) نے فرمايا: يہ قوم وہ ہے جو جاہليت كے زمانہ ميں بھى مسواك كرتى تھي_

________________________________________

1) (بحارالانوار ج 73ص 131) _

2) (بحارالانوار ج73 ص 135)_

3) (بحارالانوار ج73 ص 133)_

4) (بحارالانوار ج73 ص 137)_

ماخوذ از کتاب " رسول اکرم کے اخلاق پر ایک نظر"

Read 4312 times