حج کے سیاسی امور کے بارے میں علمائے اھل سنت کا کیا نظریہ ہے؟

Rate this item
(0 votes)
حج کے سیاسی امور کے بارے میں علمائے اھل سنت کا کیا نظریہ ہے؟

سنندج کے شورائے افتاء اور شورائے علماء : حج کے سیاسی پہلو پر عمل کرنا جائز ہے۔ حج عالم اسلام کا ایک اجتماع ہے جس میں اسلامی دنیا کے مشکلات اور مسائل پر گفتگو کی جاسکتی ہے۔

شیخ ابراھیم محمدی عسلویہ کے امام جمعہ : حج اسلام کا ایک اھم رکن ہے ۔ مسلمانوں میں جو مالی وسائل رکھتا ہے ان پر یہ عبادت انجام دینا فرض ہے۔ یہ مسلمانوں کے درمیان رابطہ پیدا کرنے اور ان کے اتحاد کا مظھر ہے جس میں بہت سے فوائد موجود ہیں۔

کنگان کے اھل سنت امام جمعہ  شیخ محمد جمالی :

حج اسلامی طاقت کی ایک بڑی نشانی ہے، یہ ایک ایسا عظیم اجتماع ہے جو سال میں ایک مرتبہ منعقد ہوتا ہے اور مسلمان اس بڑے اجتماع میں حاضرہوکر اسلامی طاقت  اور اتحاد اسلامی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔

نخل تقی کے اھل سنت امام جمعہ شیخ عبد الستار حرمی : حج اور باقی عبادت اصل میں خدا سے نزدیک ہونے کے وسیلے ہیں ۔ لہذا ہر عبادت میں اس کے عبادتی پہلو کی جانب توجہ کرنے کی ضرورت ہے اس کے علاوہ اس کے سماجی پہلو کو بھی مد نظر رکھنا ضروری ہے۔

اھل سنت کے دینی مدارس کے  شورای تدوین نصاب  کے ممبر اور شورائے روحاینت اھل سنت کے نائب چیئر مین اور شورای افتاء کے سرپرست شیخ خلیل افراء :

حج  مسلمانوں کا  ایک عظیم اسلامی اجتماع ہے، یہ مسلمانوں کی طاقت اور عزت کا مظھر ہے، حج کا پیغام ان مسلمانوں کو ترقی اور وسعت دید عطا کرنا ہے جو اپنے علاقے سے کبھی باھر نہیں نکلےہیں اور حج انہیں دنیا کے لوگوں کے ساتھ ملاتا ہے۔ حج مسلمانوں کو برابر ہونے کی تعلیم دیتا ہے۔ یہ اتحاد اسلامی کی عظیم درسگاہ ہے      (ان ھذہ امتکم امۃ واحدۃ و انا ربکم فاعبدون) یہ مسلمانوں کو صلح اور حفاظت کی تعلیم دیتا ہے( او لم یروا انا جعلنا حرما آمنا )  خداوند متعال نے ایام حج کے دوران جو حرام مہینوں میں سے ایک ہے ایک اجباری صلح کرنے کا حکم دیا ہے اسی لئے صحابہ کرام رضی اللہ عنھم فرماتے تھے: اگر میں حرم میں اپنے باپ کے قاتل کو دیکھوں گا اسے کسی قسم کی تکلیف نہیں پہنچاؤں گا ۔ مسلمان ایک عظیم اورطاقت کے مظھر میں حاضر ہوکر دنیا والوں  کو اپنی طاقت دکھاتے  ہیں

ماموستا ملا احمد شیخی امام جمعہ ثلاث باباجانی: حج ایک فروع دین ہونے کے ساتھ ساتھ مسلمانوں کے اتحاد اور دنیا کے مسلمانوں کی ثقافتوں کو پہچاننے کی جگہ ہے۔  یہ مسلمانوں کے درمیان اخوت اور ھم دلی اور ھم آواز ہونے کی جگہ ہے۔

ماموستا ملا رشید ثنائی ، امام جمعہ سر پل ذھاب : حج اسلام کا ایک رکن  اور اتحاد اور امت اسلامی کو سمجھنے کا ایک وسیلہ ہے۔ ایک دوسرے کی مشکلات سے آگاھی حاصل کرنے اور ان کو دور کرنے کی ایک عظیم درس گاہ ہے۔

پاوہ شھر کے نوسود تحصیل کے امام جمعہ ماموستا حسین عینی :اگر حج کو اپنے سیاسی پہلو سے الگ کیا جائےگا تو اس کے معنی اور مفھوم ختم ہوجائے گا۔ حج کے ایک واضح اور اھم پلوؤں میں اس کا سیاسی پہلو ہے۔ ہم اھل سنت اس پہلو کی پوری حمایت کرتے ہیں۔

ماموستا ملا عادل غلامی قصر شیرین کے مسجد النبی (ص) کے امام جماعت :
حج کے معنی قصد کرنے کے ہیں لیکن اس کے عام معنی بیت اللہ کا طواف کرنے کے ہیں اور پیغمبر اکرم (ص) کی قبر مطھر کی زیارت کرنے اور الھی فیوضات حاصل کرنے کے ہیں۔ لیکن اس کا سیاسی پہلو اس کا وہ نعرہ  ہے  ۔ ایک نعرہ، ایک طرح کا کپڑا ، صفا اور عرفات اور حج کرنے یعنی یہ وحدت اور اتحاد ، یہ وہ خداوند متعال کا نعرہ ہے جو فرماتا ہے ، وحدت ، اتحاد،  مساوات اور سب سے اھم مشرکین اور ان کے اعمال سے دوری اور برائت کا اعلان ہے۔

ماموستا ملا عبد اللہ غفوری امام جمعہ روانسر : اصولی طور پر دین مبین اسلام میں دیانت اور سیاست ایک ہی چیز ہے، چونکہ اسلامی حکومت کو سیاسی اور مملکت کو ہر میدان میں ادارہ کرنے کو مد نظر رکھنا ہے، خصوصی طور پر حج اور مناسک کا انجام دینا ، جس میں لاکھوں فرزندان توحید مختلف ممالک ، نسل اور اقوام سے جمع ہوکر مشرکوں سے برائت کا اعلان کرتے ہیں، حج کا سیاسی پہلو مورد نظر ہے۔

آخوند رحیم بردی صمدی باغلق کے اھل سنت امام جمعہ: اھل سنت  کی نظر میں حج  سیاسی اورعبادتی امر ہیں۔

 

مولوی توکلی امام جمعہ اھل سنت تایباد:

حج میں سورہ برائت کی قرائت حضرت علی (ع) کے ذریعے ہجرت کے نویں سال میں حج کی سیاسی پہلو کی طرف اشارہ ہے۔

مولوی نور اللہ فرقانی خلیل آباد خواف: شھید مدرس کے قول کے مطابق ہماری سیاست ہی ہماری دیانت  ہے ، اور حج بھی جس میں شریعت ، دیانت کے ھمراہ ہے ہمیشہ مسلمانوں کو اس سے  زیادہ سے زیادہ استفادہ کرنا چاھیئے، اور رسول اکرم (ص) کے زمانے میں سیاست دیانت کے مطابق تھی۔

مولوی شرف الدین جامی الاحمدی امام جمعہ اھل سنت تربت جام :

حج مسلمانوں کے اتحاد کا مظھر ہے ، حج میں اسلامی دنیا کے مشکلات اور مسائل پر بحث ہونی چاھیئے۔ اور اس سے زیادہ سے زیادہ استفادہ کرنا چاھیئے۔

مولوی امان اللہ برزگر امام جمعہ اھل سنت سمیع آباد:

حج کا عظیم اجتماع مسلمانوں کے مخصوص مناسک میں سے ہے ، مشرکوں سے بیزاری اس کے سیاسی پہلوؤںمیں سب سے موثر اور کار آمد ہے، اور سورہ توبہ کی آیہ شریفہ کے مطابق مشرکوں سے بیزاری بہترین کام ہے۔

 

 

Read 2530 times