بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
ثُمَّ تَوَلَّيْتُم مِّن بَعْدِ ذَٰلِكَ ۖ فَلَوْلَا فَضْلُ اللَّـهِ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَتُهُ لَكُنتُم مِّنَ الْخَاسِرِينَ ﴿بقرہ ٦٤﴾
ترجمہ: پھر تم اس (پختہ عہد) کے بعد پھر گئے۔ سو اگر تم پر اللہ کا خاص فضل و کرم اور اس کی خاص رحمت نہ ہوتی تو تم سخت خسارہ (گھاٹا) اٹھانے والوں میں ہو جاتے.
? تفســــــــیر قــــرآن: ?
1️⃣ اللہ تعالى كا عہد و پيمان جو انسانوں كے ساتھ ہے انكى پابندى ضرورى ہے_
2️⃣ اللہ تعالى نے بنى اسرائيل كى عہد شكنى كا گناہ معاف فرما ديا
3️⃣ خطا و گناہ كے بعد فضل و رحمت كا ذكر كرنا يہ عفو و بخشش كى طرف كنايہ ہے
4️⃣ اللہ تعالى نے بنى اسرائيل كى عہد شكنى اور تورات كے فرامين سے منہ پھيرنے كے باوجود ان پر اپنا فضل و رحمت نازل فرمايا
5️⃣ عہد و پيمان الہى كو توڑنے كى وجہ سے بنى اسرائيل اپنے خسارے اور اپنى ہستى كى تباہى كے گڑھے پر آ كھڑے ہوئے
6️⃣ اللہ تعالى كا فضل و رحمت بنى اسرائيل كو نقصان اور خسارے سے نجات دلانے كا باعث بنا
7️⃣ عہد و پيمان الہى كو توڑنا انسان كے لئے زياں كار بننے اور اس كى ہستى كى تباہى كا باعث ہوتاہے
تفسیر؛عطر قرآن:تفسیر سورۂ بقرہ