رمضان المبارک کے ضروری احکام: چھ،6 سوالات اور ان کے جوابات

Rate this item
(0 votes)
رمضان المبارک کے ضروری احکام: چھ،6 سوالات اور ان کے جوابات

حجت‌الاسلام والمسلمین سید محمدتقی محمدی شیخ نے رمضان المبارک سے متعلق چھ اہم سوالات کے جوابات دیے، جن میں فدیہ، بیماری کی حالت میں روزہ، قضا اور کفارہ شامل ہیں۔

1. دائمی بیماری اور روزے کا فدیہ

اگر کوئی شخص پچھلے سال بیماری کی وجہ سے روزہ نہیں رکھ سکا اور اس کی بیماری مستقل ہو، یعنی وہ پورے سال میں بھی قضا نہیں رکھ سکا، تو اس پر روزے کی قضا واجب نہیں، اس کے بجائے، اسے ہر دن کے بدلے ایک مد طعام (تقریباً 750 گرام گندم، آٹا، نان، چاول یا کھجور) کسی فقیر کو دینا ہوگا۔

فدیہ کی پیشگی ادائیگی:

مختلف مراجع تقلید کے اس بارے میں دو نظریے ہیں:

1. آیت‌الله مکارم شیرازی، آیت‌الله فاضل لنکرانی اور آیت‌الله بهجت کے مطابق، رمضان سے پہلے بھی فدیہ دیا جا سکتا ہے۔

2. رہبر معظم آیت اللہ العظمی خامنہ ای کے مطابق، فدیہ رمضان کے آغاز کے بعد ہی ادا کرنا ضروری ہے۔

2. روزے کی قضا اور کفارہ تأخیر

وہ افراد جو بیماری، سفر یا خواتین کے مخصوص عذر کی وجہ سے پچھلے سال روزے نہیں رکھ سکے، انہیں اگلے رمضان سے پہلے قضا کرنی چاہیے۔ اگر وہ ایسا نہ کریں تو قضا کے ساتھ کفارہ تأخیر بھی دینا ہوگا، جو ہر روزے کے بدلے 750 گرام طعام ہے۔

کفارہ دینے کا وقت:

بعض مراجع جیسے آیت‌ اللہ مکارم شیرازی اور آیت‌ اللہ فاضل لنکرانی کے نزدیک، قضا رمضان سے پہلے مکمل کرنا واجب ہے۔

امام خمینی علیہ الرحمہ، رہبر معظم اور آیت‌ اللہ وحید خراسانی کے نزدیک، احتیاط واجب ہے کہ رمضان سے پہلے قضا کر لی جائے۔

آیت‌ اللہ خویی اور آیت‌ اللہ سیستانی کے نزدیک، قضا رمضان سے پہلے کرنا مستحب ہے، واجب نہیں۔

3. پرانے کفارے کی ادائیگی

اگر کسی پر کئی سال سے کفارہ واجب تھا اور اس نے ادا نہیں کیا، تو اسے آج کے حساب سے 750 گرام طعام فقیر کو دینا ہوگا، قیمت کا تعین ضروری نہیں۔

4. کفارہ کس کو دیا جا سکتا ہے؟

والدین، اولاد یا وہ رشتہ دار جو نفقہ کے محتاج ہوں، انہیں کفارہ نہیں دیا جا سکتا۔

دیگر رشتہ دار جیسے بھائی، بہن، خالہ، چچا یا داماد کو دیا جا سکتا ہے، چاہے وہ گھر میں والدین کے ساتھ ہی کھاتے ہوں۔

5. کفارہ کو کسی اور چیز میں تبدیل کرنا

کفارہ صرف طعام کی صورت میں دیا جا سکتا ہے، اسے دوا، کپڑے یا دیگر ضروریات کے لیے رقم میں تبدیل کرنا جائز نہیں۔

البتہ گندم کی جگہ چاول یا آٹا دیا جا سکتا ہے، بشرطیکہ مقدار 750 گرام ہو۔

6. یوم الشک کا روزہ

یوم الشک (29 یا 30 شعبان) کے دن روزہ رکھنے کے لیے نیت قضا یا مستحب روزے کی کرنی ہوگی، کیونکہ یقین کے بغیر رمضان کی نیت کرنا درست نہیں۔ اگر بعد میں معلوم ہو کہ یہ رمضان کا پہلا دن تھا، تو یہ روزہ رمضان کے روزے کے طور پر شمار ہوگا۔

Read 9 times