رہبر انقلاب اسلامی: یورپی ممالک کو امریکہ کی تقلید نہیں کرنی چاہیے

Rate this item
(0 votes)
رہبر انقلاب اسلامی: یورپی ممالک کو امریکہ کی تقلید نہیں کرنی چاہیے

رپورٹ کے مطابق یونان کے وزیر اعظم نے تہران میں رہبر انقلاب اسلامی سے ملاقات کی ۔ رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اس ملاقات میں اپنی گفتگو میں فرمایا کہ یورپ پر یہ تنقید بجا ہے کہ امریکا کے مقابلے میں اس کے اندر آزادی عمل نہیں پائی جاتی بنا بریں یورپ کو اپنی یہ کمزوری دور کرنی چاہئے ۔

یونان کے وزیراعظم الیکسیس سیپراس نے پیر کی شام تہران میں رہبرانقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی - رہبرانقلاب اسلامی نے اس ملاقات میں ثفافتی اور تہذیبی لحاظ سے ایران اور یونان کے درخشاں ماضی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ یونان کے وزیراعظم کا یہ دورہ دونوں ملکوں کے درمیان اقتصادی اور تجارتی معاملات میں اضافے اور طویل المیعاد تعاون کے لئے بہترین آغاز ثابت ہو سکتا ہے -

رہبرانقلاب اسلامی نے یورپ میں متضاد نظریات اور مفادات کے بارے میں یونانی وزیراعظم کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا کہ یورپ پر یہ تنقید بجا ہے کہ ماضی کے برخلاف امریکا کے مقابلے میں اب یورپ کے اندر آزادی عمل نہیں پائی جاتی اس لئے یورپ والوں کو چاہئے کہ وہ اس کمزور پہلو کی اصلاح کریں -

آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے شام کے بارے میں یونانی وزیراعظم کے موقف کے بارے میں کہا کہ دہشت گردی ایک وبائی اور انتہائی خطرناک بیماری ہے- آپ نے فرمایا کہ اگر سب متحد ہوکر سنجیدگی کے ساتھ اس کا مقابلہ کریں تو اس پر قابو پایا جا سکتا ہے لیکن افسوس کہ بعض ممالک براہ راست یا بالواسطہ طور پر دہشت گرد گروہوں کی مدد کر رہے ہیں -

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ایران اور یونان کی پالیسیوں میں پائی جانے والی مشترک باتوں کا ذکر کرتے ہوئے یونانی وزیر اعظم سے فرمایا کہ آپ کی اور آپ کی حکومت کی پالیسی آزاد ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ آپ یونان کے اقتصادی مسائل پر غلبہ پالیں گے اور آپ کا یہ دورہ بھی دونوں ملکوں کے مفادات کی تقویت کا باعث بنے گا -

اس ملاقات میں جس میں اسلامی جمہوریہ ایران کے نائب صدر اسحاق جہانگیری بھی موجود تھے یونان کے وزیراعظم الیکسیس سپراس نے رہبرانقلاب اسلامی سے کہا کہ آپ ایک عظیم اور صاحب افتخار قوم کے رہبر ہیں جس نے اپنی تاریخ اور اپنی امنگوں اور آزادی کے دفاع میں فیصلہ کن کردار ادا کیا ہے -

یونانی وزیراعظم نے اپنے دورہ تہران کو تمام میدانوں میں تعاون کو فروغ دینے کے لئے مشترکہ سیاسی عزم کی علامت قرار دیا اور کہا کہ یہ دورہ دوطرفہ تعلقات میں سنگ میل اور دونوں ملکوں کے لئے سود مندثابت ہوگا ۔ یونان کے وزیراعظم نے یورپ میں پائے جانے والے متضاد نظریات و مفادات اور مشکلات و پیچیدگیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یورپی ملکوں کی معیشت ایک دوسرے سے وابستہ ہے اور اس میں تبدیلی بہت ہی مشکل ہے - انہوں نے کہا کہ اس صورتحال میں تبدیلی کے لئے خود یورپی یونین کے اندر طاقت کے توازن میں تبدیلی کی ضرورت ہے -

انہوں نے شام کے بحران کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ شام کے سلسلے میں مثبت تبدیلیاں رونما ہوں گی کیونکہ اس بحران کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر انسانی جانوں کا نقصان ہو رہا ہے اور دہشت گردوں کے حملوں کی وجہ سے لاکھوں کی تعداد میں لوگ اپنے گھر بار چھوڑ کر دیگر ملکوں منجملہ یونان میں پناہ لینے پر مجبور ہوئے ہیں -

Read 1417 times