یوم القدس، پورا پاکستان فلسطینیوں کی حمایت میں نکل آیا

Rate this item
(0 votes)
یوم القدس، پورا پاکستان فلسطینیوں کی حمایت میں نکل آیا

رپورٹ: لاہوری

امام خمینیؒ کے حکم پر فلسطینی مسلمانوں سے اظہار یکجہتی اور اسرائیل سے اظہار برات کیلئے یوم القدس منایا جاتا ہے، پاکستان میں امسال پہلی بار شیعہ اور اہلسنت مکاتب فکر نے مل کر یوم القدس بنایا۔ اس حوالے سے تحریک بیداری امت مصطفٰیﷺ، جماعت اہل حرم، مجلس وحدت مسلمین، اسلامی تحریک، جماعت اسلامی، جمعیت علماء پاکستان اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے زیراہتمام جمعۃ الوداع پر مظلوم فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی اور قبلہ اول کی آزادی کے لئے ملک بھر ریلیاں اور مظاہرے کئے گئے۔ پنجاب، سندھ، بلوچستان، خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے تمام اضلاع میں جامع مساجد سے نماز جمعہ کے بعد ریلیاں و جلوس نکالے گئے۔ اسلام آباد میں 3 مقامات پر یوم القدس کے جلوس نکالے گئے۔ جماعت اہل حرم کے زیراہتمام نماز جمعہ کے بعد جامعہ نعیمیہ کے سربراہ اور جماعت اہل حرم کے صدر مفتی گلزار احمد نعیمی کی سرپرستی میں جامعہ نعیمیہ سے ریلی نکالی گئی۔

شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مفتی گلزار احمد نعیمی نے کہا کہ اس سخت گرمی اور روزے کی حالت میں آپ کا گھر سے نکلنا بتاتا ہے کہ امریکہ کی ناجائز اولاد اسرائیل کے دن گنے جا چکے ہیں۔ فلسطینی مسلمان اپنے مسلمان بھائیوں کی مدد کے منتظر ہیں۔ مسلم امہ کا اولین فرض ہے کہ وہ اپنے مسلمان بھائیوں کی ہر طرح سے امداد کریں۔ آج دنیا 2 گروہوں میں تقسیم ہوچکی ہے، ظالم اور مظلوم۔ ظالم کا نمائندہ اسرائیل ہے جبکہ فلسطینی مسلمان مظلوموں کی نمائندگی کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج مسلمان دنیا کے حکمران اسرائیلی مظالم پر خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں اور اسرائیل کیساتھ تعلقات بڑھانے کی خواہش کی تکمیل کر رہے ہیں جبکہ فلسطین کے مسئلے کو حل کرنے میں وہ کوئی دلچسپی نہیں رکھتے۔ مسئلہ فلسطین پر ان بزدل حکمرانوں کی بے حسی بہت قابل افسوس ہے۔ دوسری ریلی مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام مرکزی امام بارگاہ سے ڈی چوک تک نکالی گئی، جس میں مختلف مکاتب فکر سیاسی و مذہبی جماعت کے نمائندوں نے شرکت و خطابات کئے۔ مقررین نے یوم القدس کو متنازعہ بنانے والوں کو مظلوم فلسطینیوں اور قبلہ اول پر قابض صہیونی درندوں کا آلہ کار قرار دیتے ہوئے کہا کہ قبلہ اول کی آزادی کیلئے جدوجہد ہر مسلمان پر فرض ہے۔

مقررین نے پاکستان میں یوم القدس کو سرکاری سطح پر منانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یوم کشمیر کی طرح مظلوم فلسطینیوں اور قبلہ اول کی آزادی کے دن یوم القدس کو بھی سرکاری طور پر منایا جائے۔ ریلی سے مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری، سنی اتحاد کونسل کے رہنما سمیت دیگر اکابرین نے خطاب کیا۔ مقررین نے کہا کہ انسانی تصور سے بالا تر یہ جرائم درحقیقت صیہونی حکومت کی بھیڑیا صفت اور نسل پسندانہ طینت کا حصہ ہیں اور اس کا واحد علاج اس کی نابودی اور اسکا خاتمہ ہے۔ ایک اور ریلی اسلامی تحریک کے زیر اہتمام جی سکس ٹو سے آبپارہ چوک تک نکالی گئی، جس میں جماعت اسلامی کے نائب امیر میاں محمد اسلم، ملی یکجہتی کونسل کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل ثاقب اکبر، اسلامی تحریک کے جنرل سیکرٹری علامہ عارف واحدی سمیت دیگر علماء نے خطاب کیا۔ خطاب میں میاں اسلم کا کہنا تھا کہ 42 ڈگری درجے کی گرمی میں آپ سب مظلوم فلسطینیوں کیلیے یہاں آئے ہیں، میں اس پر آپ سب کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ جب تک قدس صہیونیوں کے قبضے سے آزاد نہیں ہو جاتا، ہم اس مقصد سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے علامہ ثاقب اکبر کا کہنا تھا کہ حکومتیں اگر سنجیدہ ہوتیں تو اس دن کی نوبت نہ آتی، اسی وجہ سے امام خمینی نے اس دن کو منانے کا اعلان کیا۔ وہ دن دور نہیں جب ہم بیت المقدس کی آزادی کا جشن منائیں گے۔

لاہور میں امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان اور مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام اسلام پورہ تا اسمبلی ہال، القدس ریلی کا انعقاد کیا گیا۔ ریلی کی قیادت آئی ایس او کے مرکزی نائب صدر سرفراز نقوی، مجلس وحدت مسلمین کے رہنما علامہ امین شہیدی، جواد موسوی حیدر موسوی وحدت مسلمین کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل ناصر شیرازی، اسد نقوی، مولانا حسن رضا ہمدانی اور دیگر رہنماؤں نے کی۔ ریلی کے شرکاء نے فلسطین کے پرچم، بینرز، پلے کارڈ، امریکی صدر اوباما اور اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے پتلے بھی اٹھا رکھے تھے، جبکہ جگہ جگہ اسرائیلی اور امریکی پرچم سٹرک پر بچھائے گئے تھے، جن کو شرکاء ریلی اپنے پیروں تلے روند کر امریکہ و اسرائیل کیساتھ اظہار برات کرتے رہے۔ ریلی کے شرکاء امریکہ اور اسرائیل کیخلاف جبکہ حماس، حزب اللہ اور فلسطینیوں کے حق میں نعرے بازی کرتے رہے۔ فضا مسلسل ساڑھے 5 گھنٹے مردہ باد امریکہ، مردہ باد اسرائیل کے فلک شگاف نعروں سے گونجتی رہی۔ مجلس وحدت مسلمین کے رہنما علامہ امین شہیدی نے شرکاء ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین کے مسئلہ پر امت مسلمہ بالخصوص عرب ممالک نے گذشتہ 68 برسوں میں متحد ہو کر کوئی آواز بلند نہیں کی، جب بھی فلسطین کی غیور مسلمانوں کو ضرورت پڑی مسلمان ممالک نے بجائے ان کی مدد کے اپنے بارڈر بند کرکے اسرائیل کی درندگی میں اس کا بھرپور ساتھ دیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ امام خمینی نے آج سے 37 سال قبل دنیا کو متوجہ کیا تھا کہ اسرائیل کا ناپاک وجود اس سرزمین پر ایک ناسور ہے، عالم اسلام کو چاہئے کہ اس ناسور کو جڑ سے اکھاڑ دے۔ یوم القدس کے دن امریکہ اور مغربی ممالک کی حمایت یافتہ صیہونی حکومت اور نام نہاد انسانی حقوق کے کھوکھلے دعوے داروں کی مار دھاڑ اور غارت گری اس دن کے منانے سے بے نقاب ہوتی ہے اور اسی لئے وہ اس دن کی مخالفت اور بیخ کنی میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑتے ہیں۔ امام خمینی نے فلسطینیوں کی حمایت میں ماہ مبارک رمضان کے آخری جمعہ کو یوم القدس منانے کی داغ بیل ڈالی اور تب سے یہ دن فلسطینیوں کی حمایت اور استکباری طاقتوں کے مظالم کے خلاف دنیا بھر میں منایا جا رہا ہے۔ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی نائب صدر سرفراز نقوی نے کہا کہ اسرائیلی ناسور کا واحد علاج اس کا خاتمہ ہے، یوم القدس ایسا دن نہیں جو فقط قدس کیساتھ ہو، بلکہ مستکبرین کیساتھ مستضعفین جو لوگ کمزور بنائے گئے ہیں، کے مقابلے کا دن ہے۔

مجلس وحدت مسلمین لاہور کے سیکرٹری جنرل علامہ حسن ہمدانی نے کہا کہ صیہونی حکومت آج دہشت گردی، بچوں کے قتل، غاصبانہ قبضے، جارحیت اور نسل کشی کی علامت ہے۔ یوم القدس، دہشت گردی کے مظہر صیہونیزم کے شر سے نجات پانے کے عزم کا اظہار ہے، امام خمینی نے اپنی عالمانہ نظر اور دور اندیشی سے رمضان المبارک کے آخری جمعے کو یوم القدس قرار دیا اور دنیا کے تمام مسلمانوں اور حریت پسندوں کو اس موقع پر مظاہروں کی دعوت دے کر مسئلہ فلسطین کو دبانے اور بیت المقدس پر قبضہ کرنے کی پالیسیوں کو خاک میں ملا دیا۔ بیت المقدس کی نجات کا واحد راستہ مسلمانوں کے درمیان اتحاد و یکجہتی ہے، صیہونی حکومت، امریکہ کی حمایت سے اس بات کی کوشش کر رہی ہے کہ مسلمانوں کے درمیان تفرقہ پیدا کرے اور انھیں آپس میں الجھائے رکھے، جبکہ عالمی یوم قدس کے مارچ اس طرح کی مذموم سازشوں کو ناکام بناتے ہوئے مسلمانوں کے درمیان اتحاد و یکجہتی کی راہ ہموار کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مغرب خاص طور پر امریکہ داعش اور طالبان کی حمایت کرکے، قدس کی آزدای کو مسلمانان عالم کے ایجنڈے سے نکالنا اور صیہونی حکومت کو گوشہ امن میں قرار دینا چاہتا ہے، عالمی یوم القدس کی ریلیوں میں شرکت کیلئے عوام ایک بار پھر سڑکوں پر آئی اور صیہونی حکومت کی جارحیت اور امریکہ کی حمایت کی مذمت کی۔

ریلی میں جماعت اسلامی، سنی اتحاد کونسل، جے یو پی نیازی گروپ، پاکستان عوامی تحریک اور تحریک منہاج القرآن کے رہنماؤں نے بھی شرکت کی۔ مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عالمی یوم القدس، صیہونی حکومت کے غاصبانہ قبضے اور اس کی جارحیتوں کیخلاف تمام مسلم قوموں کے متحد ہونیکا دن ہے اور یہ سال ایک منفرد خصوصیت کا حامل ہے۔ اس لئے کہ داعش دہشتگرد گروہ اپنی جارحانہ کارروائیوں کے سبب مسلمانوں کی توجہ اپنی جانب مرکوز کئے ہوئے ہے اور وہ غاصب اسرائیل کے جارحانہ اقدامات سے عالمی رائے عامہ کی توجہ ہٹا رہا ہے، دشمنوں کو یہ بات ذہن نشین رکھنی چاہے کہ بیت المقدس تمام مسلمانوں کا قبلہ اول ہے، جسے فراموشی اور گم نامی کے اندھیروں میں گم نہیں کیا جا سکتا ہے، بیت المقدس تمام مسلمانوں کی عظیم اور مقدس جگہ ہے اور دشمنان اسلام اس مقدس جگہ سے مسلمانوں کے انخلا کی ناکام سازش پر عمل پیرا ہے۔ ریلی کے آخر میں شرکاء کی طرف سے مظلوم فلسطینی مسمانوں پر اسرائیلی و صیہونی جارحیت کی بھرپور مذمت اور مظلوم فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے اعلامیہ پیش کیا گیا، جس میں مطالبہ کیا گیا کہ او آئی سی میں شامل تمام اسلامی ممالک مسئلہ قدس کو حل کرانے میں ذمہ دارانہ کردار ادا کریں، اقوام متحدہ اور اکثر عرب ممالک کی مسئلہ قدس پر مجرمانہ خاموشی کی بھی مذمت کی گئی۔

تحریک بیداری امت مصطفٰی ﷺ کے زیراہتمام لاہور میں ناصر باغ تا پنجاب اسمبلی ہال عظیم الشان القدس ریلی نکالی گئی۔ جس کی قیادت تحریک بیداری امت مصطفٰی ﷺ کے روح رواں و داعی وحدت امت مسلمہ علامہ سید جواد نقوی و دیگر علماء کرام نے کی۔ ریلی میں ہزاروں طلباو طالبات، خواتین و مرد حضرات نے شرکت کی۔ جس کا مقصد فلسطینیوں پر ڈھائے جانیوالے اسرائیلی مظالم کی طرف توجہ دلانا تھا۔ ریلی کے شرکاء سے ملک کے جید علماء کے علاوہ مختلف مکاتب فکر کے رہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے آغا سید جواد نقوی کا کہنا تھا کہ نہضت خود اس وقت عالمی تحریک بن چکی ہے، جو دنیا کے ہر ملک میں چل رہی ہے، یہ تحریک صرف فلسطین کی آزادی کی تحریک نہیں بلکہ ہر اس قوم کی آزادی کی تحریک ہے، جس پر اس وقت کوئی نہ کوئی ظالم قابض ہے۔ انہوں نے اس وقت عالم اسلام کے عظیم رہبر حضرت امام خمینی کی مدبرانہ قیادت کو خراج تحسین پیش کیا، جنہوں نے اپنی بصیرت اور انقلابی رہبریت سے القدس کو علاقائی مسئلے سے نکال کر اسے اسلامی بین الاقوامی آواز بنا دیا۔

انہوں نے اس موقع پر اسرائیل کے حامی اور اسے تسلیم کرنے کیلئے کوشاں مسلمان حکمرانوں کی سازشوں کو اسلام دشمن قرار دیا۔ انہوں نے دنیا بھر میں جاری حریت و آزادی کی تحریکوں کی بھرپور حمایت اور نصرت کا اعلان کرتے ہوئے انہیں خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے بحرین کے ممتاز عالم دین شیخ عیسٰی قاسم کے اپنے ہی ملک میں رہنے کے حق سے محرومی و جلاوطنی کے اعلان کی شدید مذمت کی اور اس سلسلہ میں عالمی انسانی حقوق کے اداروں کی مجرمانہ خاموشی کو سوالیہ نشان قرار دیا۔ آزادی قدس کیلئے آواز بلند کرنیوالے پاکستان کے انقلابی مسلمان دہشت گردی، اسرائیلی نوازی کی مذمت کرتے ہوئے فلسطین کے تمام باسیوں بالخصوص امت مسلمہ سے متقاضی ہیں کہ متحد ہو کر دشمنان دین و وطن کی سازشوں کو ناکام بنا دیں۔

 

 

Read 1566 times