ایڈمرل شمخانی کی مختصر یادداشت؛ امریکی انحطاط و زوال کی آٹھ دلیلیں

Rate this item
(0 votes)
ایڈمرل شمخانی کی مختصر یادداشت؛ امریکی انحطاط و زوال کی آٹھ دلیلیں

مریکی کی گورننگ باڈی سمجھ چکی ہے کہ ان کا ملک آج ـ کسی بھی وجہ سے ـ بڑی طاقت ہونے کے لوازمات سے محروم ہے اور عروج کے دور کی طرف پلثنا ناممکن اور ان کی رسائی سے خارج ہے۔

رہبر معظم کے نمائندے اور اسلامی جمہوریہ ایران کی اعلی سیکورٹی کونسل کے سیکریٹری ایڈمرل علی شمخانی نے اپنی مختصر یادداشت میں لکھا:

1۔ گذشتہ دو مہینوں کے دوران امریکی حکام کے تین واضح اعلانات ایسے حقائق کو آشکار کررہے ہیں کہ امریکی حکمران نظام اس سے قبل اننہیں تسلیم کرنے اور ان کا اعلان کرنے کی جرات نہیں رکھتا تھا۔

2۔ سعودی عرب میں آرامکو تیل کمپنی کی تنصیبات پر یمنیوں کے ڈرون حملے اور حملہ کرنے والوں کے خلاف رد عمل دکھانے کے لئے امریکیوں پر سعودی دربار کی طرف سے شدید دباؤ کے بعد امریکی حکام نے دوٹوک الفاظ میں ان کا دباؤ مسترد کردیا اور صاف صاف کہا گیا کہ اس حملے میں سعودی عرب نشانہ بنا ہے اور امریکہ نشانہ نہیں بنا ہے۔

3۔ خطے میں پے درپے سیاسی اور عسکری ناکامیوں اس عجیب حقیقت کی رونمائی عمل میں آئی کہ امریکہ نے اس خطے میں اپنی فوجی موجودگی پر آٹھ کھرب ڈالر خرچ کر ڈال ہیں اور اعلان ہوا کہ مشرق وسطی میں امریکی مداخلت مکمل طور پر بےفائدہ اور بےثمر تھی اور امریکی اقدامات حماقت پر مبنی تھے۔

4۔ چند روز قبل شام پر ترکی جارحیت اور امریکیوں کی طرف سے اس ملک کے کرد اتحادیوں کی پیٹھ میں خنجر گھونپنے کے بعد، امریکی حکام نے اعتراف کیا کہ ان کے ملک نے وسیع سطح پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے جھوٹے الزام کی بنیاد پر عراق پر خونریز جنگ مسلط کی تھی اور یہ کہ مشرق وسطی کے جال میں پھنس جانے کا امریکی فیصلہ اس ملک کی تاریخ کا بدترین فیصلہ تھا۔

5۔ لگتا ہے کہ امریکی حکمران عینی اور زمینی تجربات کی بنیاد پر اس نتیجے پہنچنے ہیں کہ دنیا کی طاقت کا قاعدہ اور سیاست کا حساب و کتاب بدل گیا ہے اور ریاست ہائے متحدہ امریکہ اپنی بھاری بھرکم تشہیری مہم کے باوجود، مزید، بین الاقوامی نظام کے تمام معاملات پر اپنی فوقیت اور تسلط کا دعوی نہیں کرسکتا۔

6۔ امریکہ سمجھ گیا ہے کہ اب اس کے سامنے صرف دو راستے ہیں یا صرف یہ کہ بھاری اخراجات برداشت کرکے بڑی طاقت کی خالی خولی پھیکی تصویر سینے پر سجاکر خوش ہوا کرے یا پھر حقیقت پسندی کی راہ اپنا کر عالمی حقیقت حال کو تسلیم کرے اور اس احمقانہ نمائش پر کھربوں کے اخراجات سے جان چھڑائے۔

7- بہتر بیان یہ کہ، امریکہ کی گورننگ باڈی کو اس حقیقت کو بھانپ گئی ہے کہ یہ ملک آج ـ کسی بھی وجہ سے ـ (مزید) بڑی طاقت ہونے کے اوزاروں اور وسائل سے محروم ہوچکا ہے اور عروج کے دور کی طرف پلٹنا ناممکن اور ان کی رسائی سے خارج ہے۔ "مشرق وسطی کی تقسیم در تقسیم"، "صدی کی ڈیل"، "ایران کے نظام حکومت کی تبدیلی"، "علاقے میں سعودی عرب کو پولیس مین کا عہدہ سونپنے"، "یمن کی جنگ"،"افغانستان میں امن" "شام کے بحران" جیسے تزویری منصوبوں میں امریکہ کی مکمل ناکامی پوری دنیا کے لئے ثابت ہوچکی ہے۔

8۔ امریکی گورننگ باڈی کے نہایت تلخ مگر عبرت آموز اعترافات مغربی ایشیا کے بہت سے ممالک ـ بالخصوص وہ جو عشروں سے اس علاقے میں امریکی مداخلت کے لئے راستہ ہموار کرتے آئے ہیں اور امریکیوں کے میزبان رہے ہیں ـ اس عمومی اقرار کا سبب ہوئے ہیں کہ "مشرق وسطی کے بغیر زیادہ پرامن علاقہ ہے"۔

علی شمخانی

Read 1041 times