حجۃ الاسلام و المسلمین ڈاکٹر حامد شہریاری نے پیر طارق شریف زادہ، عالمی مرکز سیرت کے سربراہ سے ایرانی خانہ فرہنگ لاہور میں ملاقات کی۔
اس ملاقات میں پیر طارق شریف زادہ نے وضاحت کرتے ہوئے کہا: اداره آگاہی میں اہل علم اور مذہبی محققین جن کے پاس دستاویزات ہیں وہ کام کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایران اور پاکستان کے درمیان تعلقات ثقافت اور تہذیب کے لحاظ سے بلند ہیں لیکن مذہب کے میدان میں اس سے کہیں زیادہ گہرے ہیں، انہوں نے مزید کہا: "مسلمانوں کے درمیان اتحاد کے لیے ایران کی کوششیں قابل تعریف ہیں اور اسے دوسرے ممالک کے لیے نمونہ ہونا چاہیے۔"
"میں دنیا بھر کی بہت سی یونیورسٹیوں میں کام کرتا ہوں۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ سیرت نبوی کی تحقیق کیسے کی جائے تو میں اس میدان میں ایران کے کردار کی مثال دیتا ہوں۔"
پیر طارق شریف زادہ نے یہ بتاتے ہوئے کہ ہم پاکستانی یونیورسٹیوں میں سیرت نبوی کی تعلیم کے لیے ایک شعبہ شروع کرنے کے خواہاں ہیں، کہا: "ہمارے پاس یونیورسٹیوں میں اسلامی علوم کا شعبہ ہے، لیکن ہم سیرت نبوی پر تحقیق شروع کرنے کے خواہاں ہیں۔"
حجۃ الاسلام و المسلمین ڈاکٹر حامد شہریاری، مجمع جهانی تقریب مذاهب اسلامی کے سیکرٹری جنرل نے پاکستانی نوجوانوں کی پیغمبر اسلام ص کی سیرت سے واقفیت کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا: اسلامی علوم سیکھیں۔
ڈاکٹر شہریاری نے امت اسلامیہ تک پہنچنے کے اقدامات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا: یک امت اسلامیہ تک پہنچنے کے لیے عقائد کی تعلیم ضروری ہے۔
انسانیت مغربی ہیں اور ان کی اصلاح ہونی چاہیے: ہماری اپنی ثقافت ہونی چاہیے اور ہماری انسانیت کو بھی اسلامی ہونا چاہیے۔
مسلمانوں کے درمیان اتحاد کے لیے ایران کی کوششیں قابل تعریف ہیں
Published in
مقالے اور سیاسی تجزیئے