شهید سلیمانی صدائے وحدت و عدالت تھے

Rate this item
(0 votes)
شهید سلیمانی صدائے وحدت و عدالت تھے

جمعہ، 13 دی 1398 کو ایک عظیم سانحے کی خبر نے دنیا کو ہلا کر رکھ دیا۔ ذرائع ابلاغ نے رپورٹ کیا کہ امریکہ نے سردار حاج قاسم سلیمانی کو بغداد ایئرپورٹ کے راستے میں ابو مہدی المہندس اور ان کے ساتھیوں کے ہمراہ شہید کر دیا۔ یہ دہشتگردی کا حملہ، جو آپریشن آذرخش کبود کے نام سے اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم پر انجام پایا، امریکہ کے اندر بھی مخالفتوں کا باعث بنا۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ مذمتوں کی شدت میں اضافہ ہوا، اور سردار کے چاہنے والوں نے اندرون و بیرون ملک خودجوش انداز میں ان کی یاد میں تقریبات منعقد کیں۔ مختلف ممالک میں ایران کے سفارت خانوں میں یادگاری رجسٹر کھولے گئے تاکہ لوگ اس اندوہناک قتل پر اپنے تاثرات قلمبند کر سکیں، اور ان کے غضب سے بھرپور جذبات تاریخ کا حصہ بن جائیں۔

اس مناسبت سے، سردار شہید قاسم سلیمانی کی پانچویں برسی کے موقع پر، ایکنا نے عراقی مصنف، تجزیہ کار، اور صحافی صلاح الزبیدی سے ایک خصوصی گفت و شنید کی۔

عراقی ماہر نے خطے میں شہید حاج قاسم سلیمانی اور ابو مہدی المہندس کے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا: "شہید سردار سلیمانی اور ابو مہدی المہندس اُن قربانی دینے والے عظیم سپاہیوں کی مثال تھے جو دہشت گرد اور استکباری طاقتوں کے مقابلے میں سینہ سپر ہوئے، جن کا مقصد خطے کو تباہ کرنا تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "ان دونوں شہداء کا خطے میں امن و امان کے قیام میں بنیادی کردار تھا۔ ان کی دانشمندانہ قیادت نے داعش اور تکفیری قوتوں سے لڑائی میں کلیدی کردار ادا کیا، جن کا مقصد عراق، شام، اور پورے خطے کو غیر مستحکم کرنا تھا۔"

عراقی مصنف نے مزید کہا: "حاج قاسم سلیمانی اور ابو مہدی المہندس کا کردار صرف عسکری میدان تک محدود نہیں تھا، بلکہ اس میں خطے کی اقوام اور قومی قوتوں کے درمیان تعاون کو فروغ دینا بھی شامل تھا۔ ان کی جدوجہد نے دہشت گردی کے خاتمے اور ان مظلوم اقوام کو دوبارہ امن فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کیا جو جنگ کی تباہ کاریوں کا شکار تھیں۔"

انہوں نے مزید کہا: "ان دو عظیم شہداء کی کوششوں نے استکباری اور قبضہ گیر منصوبوں کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک متحد محاذ بنانے میں اہم کردار ادا کیا اور مزاحمت کے محور کی حیثیت کو خطے اور عالمی سطح پر ایک ناقابلِ پیش گوئی قوت کے طور پر مضبوط کیا۔"

الزبیدی نے قدس کے مسئلے اور فلسطینی مزاحمت کو تقویت دینے میں شہید حاج قاسم سلیمانی کے کردار پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا: "قدس شہید حاج قاسم سلیمانی کے لیے ایک مرکزی اور بنیادی مسئلہ تھا، اور ان کی جدوجہد کا محور یہی مسئلہ تھا۔"

Read 9 times