دنیا کے مختلف علاقوں میں مداخلت نے امریکا کو اقوام کے درمیان روز بروز زیادہ نفرت انگيز بنا دیا ہے

Rate this item
(0 votes)
دنیا کے مختلف علاقوں میں مداخلت نے امریکا کو اقوام کے درمیان روز بروز زیادہ نفرت انگيز بنا دیا ہے

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے ہفتۂ بسیج (ہفتۂ رضاکار فورس) کے موقع پر ملک، علاقے اور عالمی حالات کے بارے میں قوم سے خطاب کرتے ہوئے بسیج جیسے ادارے کو ہر ملک کے لیے مفید اور راہ کشا بتایا اور کہا ہے کہ ایران جیسے ملک کو، جو عالمی غنڈوں اور شر پسندوں کے سامنے ڈٹ کر کھڑا ہے، دوسرے سبھی ملکوں سے زیادہ بسیج کی ضرورت ہے۔

انھوں نے جمعرات 27 نومبر 2025 کی رات ٹیلی ویژن پر قوم سے خطاب کرتے ہوئے تسلط پسند طاقتوں کی مداخلت اور حرص و طمع کے مقابلے میں اقوام کی مزاحمت و استقامت کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ مزاحمت کی عظیم تحریک جس کی بنیاد ایران میں رکھی گئی اور یہیں وہ پروان چڑھی، آج دنیا کے مختلف علاقوں منجمہ مغربی ملکوں اور حتی امریکا تک میں فلسطین اور غزہ کی حمایت میں لگائے جانے والے نعروں میں دیکھی جا سکتی ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے خطے کے حالات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ بارہ روزہ جنگ میں ایرانی قوم نے یقینی طور پر امریکا کو بھی اور صیہونی حکومت کو بھی دھول چٹا دی، انھوں نے ایران میں شیطنت کی لیکن انھیں مار پڑی اور وہ خالی ہاتھ لوٹ گئے، وہ اپنا کوئی بھی ہدف حاصل نہیں کر سکے اور یہ حقیقی معنی میں ان کے لیے ایک شکست تھی۔

انھوں نے ایران کے ساتھ جنگ کے لیے صیہونی حکومت کی بیس سالہ منصوبہ بندی کی رپورٹوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے ایک ایسی جنگ کی منصوبہ بندی کی تھی جس میں وہ ایرانی قوم کو ورغلا کر لوگوں کو نظام کے خلاف جنگ کے لیے تیار کر سکیں لیکن معاملہ الٹا پڑ گيا اور وہ اس طرح سے ناکام ہوئے کہ جو لوگ نظام سے کچھ باتوں میں اختلاف رکھتے تھے، وہ بھی نظام کے ساتھ آ کھڑے ہوئے اور ملک میں ایک عمومی اتحاد پیدا ہو گيا۔

آيت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ یہ بھی حقیقت ہے کہ ہمیں نقصان ہوا اور جنگ کی فطرت کے مطابق ہماری کچھ عزیز ہستیاں ہم سے بچھڑ گئیں لیکن اسلامی جمہوریہ نے دکھا دیا کہ وہ عزم و قوت کا مرکز ہے اور شوروغل سے بے پروا ہو کر پوری طاقت سے ڈٹ سکتی ہے اور فیصلہ کر سکتی ہے، ساتھ ہی یہ بات بھی واضح ہے کہ ہمیں جو مادی نقصان ہوا اس سے کہیں زیادہ جارح دشمن کو ہوا۔

انھوں نے بارہ روزہ جنگ میں امریکا کو ہونے والے نقصانات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس جنگ میں امریکا کو بہت زیادہ نقصان ہوا کیونکہ وہ حملے اور دفاع کے اپنے جدید اور پیشرفتہ ترین ہتھیاروں کو استعمال کرنے کے باوجود ایرانی قوم کو فریب دینے اور اسے اپنے ساتھ ملانے کے اپنے ہدف میں کامیاب نہیں ہوا بلکہ قوم کا اتحاد مزید مضبوط ہوا اور اس نے امریکا کو بھی ناکام کر دیا۔

رہبر انقلاب اسلامی نے تاریخ کے سب سے بڑے المیوں میں سے ایک کی حیثیت سے غزہ کے المیے میں صیہونی حکومت کی شدید رسوائی اور بدنامی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملے میں امریکا، غاصب حکومت کے ساتھ کھڑا ہوا اور وہ بھی بری طرح سے رسوا اور بدنام ہوا کیونکہ دنیا کے لوگ جانتے ہیں کہ صیہونی حکومت امریکا کے بغیر، اس سطح کا المیہ پیدا کرنے کی طاقت نہیں رکھتی۔ انھوں نے صیہونی حکومت کے وزیر اعظم کو آج کی دنیا کا سب سے نفرت انگیز شخص اور صیہونی سرغناؤں کو دنیا کا سب سے نفرت انگیز تنظیم اور گینگ بتایا اور کہا کہ چونکہ امریکا ان کے ساتھ کھڑا ہوا، اس لیے صیہونیوں کے سلسلے میں پائی جانے والی نفرت اس میں بھی سرایت کر گئی ہے۔

Read 2 times