یمنی مقاومتی تحریک انصاراللہ کے سربراہ سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے تحریر الشام کی جانب سے صہیونی حکومت کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کی کوششوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے امریکہ نوازی، منافقت اور امت مسلمہ کے مفادات سے صریح انحراف قرار دیا ہے۔
حضرت فاطمہ زہراؑ کی ولادت باسعادت اور یوم مادر و یوم خواتین کے موقع پر ٹی وی خطاب میں عبدالملک الحوثی نے کہا کہ شام پر قابض تکفیری ایک ایسے ذلت آمیز اور پسپائی پر مبنی طرز فکر کی نمائندگی کرتے ہیں جو واشنگٹن کی خوشنودی اور صیہونی حکومت کے قریب جانے پر قائم ہے۔ یہ لوگ اس حقیقت کے باوجود تل ابیب سے قربت بڑھا رہے ہیں کہ اسرائیل مسلسل شامی سرزمین پر حملے کررہا ہے اور اس کے بعض حصوں پر قابض بھی ہے۔
یمنی رہنما نے صیہونی حکومت کی جارحانہ فطرت کو واضح کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل عالمی طاقتوں کی ضمانت سے طے پانے والے بین الاقوامی معاہدوں کی بارہا خلاف ورزی کرچکا ہے، جس کی واضح مثالیں آج غزہ اور لبنان میں جاری قتل و غارت گری کی صورت میں پوری دنیا کے سامنے ہیں۔ یہ اقدامات اسرائیل کی مجرمانہ ذہنیت اور توسیع پسندانہ پالیسیوں کا ناقابل تردید ثبوت ہیں۔
عبدالملک الحوثی نے امت مسلمہ کو مخاطب کرتے ہوئے زور دیا کہ وہ ظالم اور استکباری قوتوں پر انحصار کے بجائے اپنے حقیقی مشن کی جانب لوٹے، جس میں عدل کا قیام، مظلوموں کا دفاع اور طاغوتی طاقتوں کے مقابلے میں ڈٹ جانا شامل ہے۔ امت کو اپنی فکری اور اخلاقی بنیادوں کو مضبوط بناتے ہوئے عزت، وقار اور عالمی کردار کی بحالی کے لیے سنجیدہ اقدامات کرنا ہوں گے۔
یمنی رہنما نے صیہونی مظالم کا خصوصی ذکر کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین میں ہزاروں مسلمان خواتین، جن میں حاملہ عورتیں، کم سن بچیاں، نوجوان اور معمر خواتین شامل ہیں، صیہونی جارحیت کا نشانہ بن چکی ہیں۔
انہوں نے اس صورتحال کو انسانی اقدار اور عالمی ضمیر کے لیے ایک کڑا امتحان قرار دیا۔




















![جناب خدیجہ کبری[س] کی سیرت](/ur/media/k2/items/cache/ef2cbc28bb74bd18fb9aaefb55569150_XS.jpg)
