حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صوبائی حوزہ ہائے علمیہ کے نائب سربراہ حجت الاسلام والمسلمین احمد فرخ فال نے کہا کہ انسانی ارتقاء کے اہم مقاصد اور ذرائع میں سے ایک، رسولوں کی بعثت اور کتابوں کا نزول تھا، جس کی وجہ سے انسان زمین پر خدا کا خلیفہ بنا؛ اگر یہ افق اور یہ دنیا بنی ہے تو اس کی وجہ یہ ہے کہ اس زمین پر کچھ ایسی ہستیاں آئیں جو اللہ تعالیٰ کی جانشین تھیں۔
انہوں نے حدیث قدسی «یـا أَحْمَدُ، لَوْلاکَ لَما خَلَقْتُ الْأَفْلاکَ، وَ لَوْلا عَلِیٌّ لَما خَلَقْتُکَ، وَ لَوْلا فاطِمَةُ لَما خَلَقْتُکُما» کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ولایت اور اہل بیت (ع) کے بارے میں بحث اس لیے کی جاتی ہے کہ یہ جانشینی اور یہ الٰہی خلافت وحی اور خاندان عصمت و طہارت سے وصل کے بغیر ممکن نہیں ہے اور اگر اس دنیا میں صلح، عدالت اور پاکدامنی کا بول بالا ہو تو وہ خدا کی ولایت کی حاکمیت اور موجودگی کے بغیر ممکن نہیں اور اس کے علاؤہ اس زمین پر صلح نہیں ہوگی اور استکبار ختم نہیں ہوں گے۔
حوزہ علمیہ کی سپریم کونسل کے سیکرٹریٹ کے سربراہ نے کہا کہ آج حق کی حکمرانی، سوائے رسول اللہ (ص) اور اہل بیت (ع) کی ولایت اور غیبت کبریٰ میں جامع الشرائط ولی فقیہ کی مرکزیت کے سوا ممکن نہیں ہے اور مبلغین کو بھیجے بغیر عالمی معاشرے کی ہدایت بھی ناممکن ہے۔
حجت الاسلام والمسلمین فرخ فال نے دور حاضر میں تبلیغ کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پیغمبرِ اکرم صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم نے مدینہ منورہ کی طرف ہجرت کے بعد، 60 مبلغین کو آمادہ کر کے دنیا بھر میں الٰہی اور اسلامی تعلیمات کی تبلیغ و اشاعت کے لیے بھیجا، دشمنانِ اسلام نے ان تمام مبلغین کو بے دردی سے شہید کر دیا، لیکن پیغمبرِ اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم نے تبلیغ سے ہاتھ نہیں اٹھائے۔