عالمی مجلس برائے تقریب مذاہب اسلامی نے مسلمان خواتین کا ادارہ قائم کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔
مہر نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عالمی مجلس برائے تقریب مذاہب اسلامی کے سیکرٹری جنرل آیت اللہ محسن اراکی نے تہران میں چھبیسویں بین الاقوامی وحدت اسلامی کانفرنس میں شریک خواتین سے خطاب میں کہا کہ عالم اسلام کی موجودہ صورت حال میں فعال مسلم خواتین کے ادارے کے قیام کی ضرورت پہلے سے زیادہ محسوس کی جا رہی ہے کیونکہ اس کے قیام سے گھرانوں کو متحد کرنے کا راستہ ہموار ہو گا اور دشمنوں کی سازشیں بھی ناکام ہوں گی۔ انہوں نے تہران میں بین الاقوامی وحدت اسلامی کانفرنس کے موقع پر خواتین کی علیحدہ کانفرنس کے انعقاد کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بنیادی طور پر اسلامی معاشرے کو بنانے میں خواتین کا اہم اور مؤثر کردار ہے اور اس پر خصوصی توجہ کی جانی چاہیے۔
دوسری جانب سوڈان کے صدر کے مشیر عبدالرحیم بن علی نے عالم اسلام میں مذاہب کے اتحاد پر زور دیا ہے۔ انہوں نے بین الاقوامی وحدت اسلامی کانفرنس کے دوسرے روز کہا کہ دشمنان اسلام کی سازشوں کو ناکام بنانے کے لیے اسلامی مذاہب کے درمیان مشترکات کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر قرآن کریم کو محور قرار دیا جائے تو مکمل طور پر واضح ہو جائے گا کہ آج بعض مذاہب کے درمیان جو اختلافات پائے جاتے ہیں وہ مکمل طور پر بےبنیاد ہیں اور انہیں نظرانداز کر دینا چاہیے۔