قَالَ رَسُولُ اللّٰہِ صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم :
الصَّلاٰةُ في مَسْجِدِ قُبٰاءَ کَعُمْرَةٍ-
رسول خدا صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم نے فرمايا:
”مسجد قباميں نماز پڑھنا ايک عمرہ انجام دينے کے مانند ھے “-
دوسرے ممالک کے مسلمانوں سے سلو ک
زَيْدٌ الشَّحَّامُ عَنِ الصَّادِق(ع)،اَنَّہُ قَالَ:”يَا زَيْدُ خَالِقُوا النَّاسَ بِاَخْلاٰقِھِمْ صَلُّوافِي مَسَاجِدِ ھِمْ وَعُودُوا مَرْضَاھُمْ وَاشْھَدُوا جَنَائِزَ ھُمْ وَاظ•ِنْ اسْتَطَعْتُمْ اَنْ تَکُونُوا الْاَ ئِمَّةَ وَالمُوَذِّنِينَ فَافْعَلُوا فَاظ•ِنَّکُمْ اظ•ِذَا فَعَلْتُمْ ذٰلِکَ قَالُوا ھَوُلاٰءِ الْجَعْفَرِيَّةُ رَحِمَ اللّٰہُ جَعْفَراً مَا کَانَ اَحْسَنَ مَا يُوَدِّبُ اَصْحَابَہُ وَاظِذَا تَرَکْتُمْ ذٰلِکَ قَالُوا ھَوُلاٰءِ الْجَعْفَرِيَّةُ فَعَلَ اللّٰہُ بِجَعْفَرٍ مَاکاَنَ اَسْوَاَ مَايُوَدِّبُ اَصْحَابَہُ-
”امام جعفر صادق (ع) نے زيد شحّام سے فرمايا: اے زيد!خود کو لوگوں کے اخلاق سے ھماہنگ کرو ، ان کے ساتھ اچھا سلوک کرو،ان کي مسجدوں ميں نماز اداکرو، ان کے پيماروں کي عيا دت کرو، ان کے جنازوں کي تشييع ميں حاضرهو، اور اگر بن سکو تو ان کے امام جماعت يا موذن بنو- کيونکہ اگر تم ايسا کرو گے تو وہ لوگ يہ کھيں گے کہ يہ لوگ جعفري (حضرت جعفر بن محمد عليھما السلام کي پيروي کرنے والے ) ھيں خداوند عالم جعفر (ره) پر رحمت نازل فرمائے اس نے ان لوگوں کي کيا اچھي تربيت کي ھے اور اگر ايسا نہ کروگے تو وہ لوگ کھيں گے کہ يہ جعفري ھيں، خداوند عالم جعفر (ره) کے ساتھ ايسا ويسا کرے اس نے اپنے ماننے والوں کي کيا بُري تربيت کي ھے!!“-
حاجيوں کا استقبال
عَنْ ابِي عَبْدِ اللّٰہِ (ع) قَالَ:
”کَانَ عَلِيُّ بْنُ الْحُسَيْنِ(ع) يَقُولُ:يَا مَعْشَرَ مَنْ لَمْ يَحُجَّ اسْتَبْشِرُوا بِالْحَاجِّ وَصَافِحُوھُمْ وَ عَظِّمُوھُمْ فَاظ•ِنَّ ذَلِکَ يَجِبُ عَلَيْکُمْ تُشَارِکُو ہُمْ فِي الْاَجْرِ“-
امام جعفر صادق (ع) نے فرمايا:
”حضرت علي بن الحسين عليھما السلام ھميشہ فرماتے تھے اے لوگو!جو حج پر نھيں گئےهو حاجيوں کے استقبال کے لئے جاو، ان سے مصافحہ کرو، اور ان کا احترام کرو کہ يہ تم پر واجب ھے اس طرح تم ان کے ثواب ميں شريک هوگے “-
حاجيوں کے اھل خانہ کي مدد کا ثواب
قَالَ عَلِيُّ بْنُ الْحُسَيْنِ(ع): مَنْ خَلَفَ حَاجّاً
فِي اَھْلِہِ وَمَالِہِ کاَنَ لَہُ کَاَجْرِہِ حَتَّي کَاَنَّہُ يَسْتَلِمُ الْاَحْجَارَ-
امام زين العابدين (ع) نے فرمايا:
”جو شخص حاجي کي عدم موجودگي ميں اس کے اھل خانہ اور اس کے مال کي ديکھ بھال کرے تو اس کا ثواب اسي حاجي کے ثواب کے مانند ھے يھاں تک کہ گويا اس نے کعبہ کے پتھروں کو بوسہ ديا ھے “-