مسجد روم، اتلی کے دارالخلافہ کی تنہا مسجد اور حالیہ کئی دہائیوں کے دوران تعمیر کی گئی سب سے بڑی تاریخی عمارت ہے۔ دوسری جانب اس مسجد کی شہرت روم اور اٹلی سے باہر تک پھیلی ھوئی ہے۔ “ مسجد روم” اٹلی کے دارالخلافہ، روم میں 30 ہزار مربع میٹر رقبہ پر ہے، اس کو جدید معماری کے مطابق تعمیر کیا گیا ہے اور ایک معنوی فضا پائی جاتی ہے۔ یہ مسجد، یورپ کی سب سے بڑی مساجد میں سے ایک ہے، جس میں بیک وقت کئی ہزار نماز گزار، نماز پڑھ سکتے ہیں۔
یہ مسجد شہر روم کے شمال میں “ آکوا آستوسا” کے علاقہ میں “ پار پولی” نامی پہاڑ کے دامن میں واقع ہے۔ یہ مسجد اٹلی کی اسلامی اور ثقافتی مرکز بھی شمار ھوتی ہے۔
شہر روم کی یہ بڑی مسجد مذہبی تقریبات منعقد کرنے کی جگہ ہے اور مسلمانوں کی بہت سے تقریبات، جیسے : ازدواج، سوگواری، دینی بیٹھکیں اور سمینار وغیرہ اسی مسجد میں منعقد کئے جاتے ہیں۔
اس مسجد کی معماری کے پروجیکٹ کو“ پالؤلو پورتوگسی”، “وتیوریوجییوتی” اور “سامی موسوی” نے عملی جامہ پہنایا ہے۔
اس مسجد کی تعمیر میں دس سال لگ گئے ہیں۔ شہر روم کی میونسپلٹی کی کونسل نے 1974 عیسوی میں اس زمین کے ٹکڑے کو مسجد بنانے کے لئے مسلمانوں کو عطیہ کے طور پر دیا ہے۔ لیکن دس سال بعد 1984عیسوی میں اس زمانہ کے اٹلی کے صدر جمہوریہ“ ساندروپریتنی” کے حضور میں اس کی سنگ بنیاد ڈالی گئی اور اس کا باضابطہ افتتاح 21جون 1995عیسوی میں کا گیا۔
اصلی شبستان کے علاوہ اس مسجد می150 نماز گزاروں کے نماز پڑھنے کی جگہ بھی ہے۔ اس کے علاوہ اس مسجد میں تعلیم وتربیت کا بھی ایک شعبہ ہے، جس میں ایک کتابخانہ اور تدریس کا ہال 1400افراد کی ظرفیت کا ایک کانفرنس ہال، نمائش گاہ کی جگہ اور امام جماعت اور مہمانوں کے لئے رہائشی فلیٹ بھی ہیں۔ اس مسجد کے چاروں طرف سرسبز علاقہ ہے اور اس مسجد کی تعمیر میں جدید معماری سے کام لیا گیا ہے اور اس مسجد کا بیرونی حصہ زیبا، خوبصور اور دلکش ہے۔
اس مسجد کی معماری کی خصوصیات میں فضائے معنوی ایجاد کرنے کے لئے نور کا اتہام اور خوبصورت پتھروں سے استفادہ کیا گیا ہے۔
اس مسجد کی عمارت دوحصوں پر مشتمل ہے۔ اس کا پہلا حصہ، اس کا اصلی شبستان ہے جو سطح زمین سے 8 میٹر بلند ہے اور 60میٹر چوڑا مستطیل شکل کا ہے جو قبلہ کی طرف واقع ہے اور اس شبستان کے اوپر ایک گنبد ہے جس کا قطر 20میٹر ہے۔ اس کے اطراف میں 16 چھوٹے چھوٹے گنبد ہیں، جن سے اس مسجد کی رونق بڑھ گئی ہے۔ اس کا دوسرا حصہH کی شکل میں ہے، جس نے مسجد کے تمام فضا کو اپنے اندر سمیٹا ہے۔ اس مسجد کا مینار اس کے جنوب مغربی حصہ پر واقع ہے۔
یہ مسجد33 اسلامی ممالک کے تعاون سے تعمیر کی گئی ہے۔