مسجد خمیس (عربی میں مسجد الخمیس)، بحرین کی ایک تاریخی مسجد کا نام ہے ، جو بحرین کی دیکھنے کے قابل عمارتوں میں شمار ھوتی ہے۔ یہ مسجد بحرین کے شمالی صوبہ میں واقع ہے۔
اس مسجد کا نام " مسجد خمیس" رکھنے کی علت یہ ہے کہ " علاقہ خمیس" سے اس کی نسبت دی گئی ہے اور اس کو اسی علاقہ میں تعمیر کیا گیا ہے۔ مسجد خمیس بحرین کے قدیمی علاقہ " اطمیس" میں سترہ اور رفاع کے درمیان واقع ہے۔
مسجد خمیس کے مینار
مسجد خمیس کے دو مینار ہیں۔ اس کے مغربی مینار پر خط کوفی میں ایک عبارت پتھر پر کندہ کاری کی گئی ہے اور یہ مینار مسجد کے صدر دروازے پر واقع ہے۔ اس عبارت سے معلوم ھوتا ہے کہ یہ مینار گیارہویں صدی عیسوی کے دوسرے حصہ میں قبیلہ العوینیین کے تیسرے حکمران سنان محمد بن الفضل عبداللہ نامی شخص کے توسط سے تعمیر کیا گیا ہے ۔ لیکن اس مسجد کا دوسرا مینار سولھویں صدی عیسوی میں اضافہ کیا گیا ہے۔
مسجد خمیس دلکش صورت میں اسلامی معماری کے اصولوں کے تحت تعمیر کی گئی ہے۔ اس کے باقی بچے آثار میں اس کے ستون، اندرونی اور بیرونی رواق ہیں جو گچ کاری کے فن سے مزین کئے گئے ہیں۔ اس مسجد کے مغربی حصہ میں ایک دینی مدرسہ ہے جس میں علمائے دین بچوں کو فقہ، حدیث، نحو، دینی اوردنیوی مسائل کی تعلیم دیتے ہیں۔
" مسجد خمیس" مملکت بحرین کی ایک مشہور تاریخی اور قدیمی اسلامی عمارت ہے۔ یہ مسجد علاقہ خلیج فارس کی قدیمی ترین مسجد شمار ھوتی ہے۔ اس مسجد کو دیکھنے کے لئے ہر سال بہت سے سیاح آتے ہیں۔
طے پایا ہے کہ اس مسجد کی تعمیر نو کی جائے گی۔ بحرین کی وزارت ثقافت نے اعلان کیا ہے کہ: " اس وزارت نے مسجد خمیس کی تعمیر اور اسے وسعت بخشنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ اس مسجد کو اپنا تاریخی مقام ملے۔"
اس کے علاوہ طے پایا ہے کہ مسجد کی تاریخ کے بارے میں اطلاعات پر مشتمل ایک مرکذ بھی قائم کیا جائے گا اور اس مسجد کو خوبصورت بنانے کے سلسلے میں اس کی تعمیر نو کی جائے گی تاکہ یہ مسجد بحرین کی ایک مشہور اور اہم تاریخی عمارت میں تبدیل ھو جائے۔