ملایشیا کے پوترا جایا جھیل کے کنارے ، ایک خوبصورت مسجد واقع ہے جس کا نام ‘’توانکو میزان” زین العابدین ہے ، یہ مسجد مقامی لوگوں اور وہاں آنے والے سیاحوں کے درمیان فولادی مسجد کے نام سے مشہور ہے۔
مسجد کے اندر ، شرعی اوقات معلوم کرنے کی گھڑی۔
اس مسجد کا شمار ملیشیا کی بڑی مسجدوں میں ہوتا ہے، جو ماہ رمضان ۱۴۳۰ ھ کو پوترا جایا شہر میں تعمیر ہوئی ہے۔
اس مسجد کی تعمیر میں تین مفہوم ، صاف ھوا ، سادگی ، اور شفافیت کو مد نظر رکھا گیا ہے۔ اس کی معماری میں ماڈرنیزم اور روایت کا لحاظ رکھا گیا ہے۔ مسجد میں کسی قسم کا کوئی مینار نہیں ہے ، اوریہ مسجد پوتر جایا شھر کی دوسری بڑی مسجد ہے۔
مسجد کی تعمیر ایک ایسے طرز کی ہے کہ اس کے اندر حاضرین کو پانی میں ہونے کا احساس ہوتا ہے۔
چونکہ یہ مسجد عدالتی محل کے سامنے تعمیر ہوئی ہے۔ ملایشیا کے سابقہ صدر مھاتیر محمد نے اس شھر کے آفیسروں اور ملازموں کو یہ نصیحت کی کہ : آپ کو قوم کے لئے انجام دی جانے والے کاموں میں خدا کی خوشنودی کو مد نظر رکھنا چاھیئے اور جان لینا چاھیئے کہ لوگوں کا کام نپٹانا بھی مسجد میں عبادت کرنے کے برابر ہے ، اس راہ میں کسی بھی قسم کی سستی نہیں کرنی چاھیئے ، ورنہ تمہارا واسطہ میرے ساتھ اور عدالت کے ساتھ پڑے گا”
مسجد کے اندر سے عدالتی محل کا نظارہ
فولادی مسجدی ایک خوبصورت جھیل کے کنارے بںائی گئی ہے ۔ جس کے تینوں طرف پانی ہی پانی ہے۔
اس مسجد کی تعمیر میں پانچ سال لگے ہیں ، ۲۰۰۴ میں کام کا آغاز ہوا اور ایک حصہ کی تجدید تعمیر کی گئی جس کا کام ۲۰۰۹ میں مکمل ہوا۔ اس مسجد کا ۱۱ جون ۲۰۱۰ میں ہوا۔
اس مسجد کی تعمیر میں چھ ھزار ٹن فولاد کا استعمال کیا گیا ہے، جو اس مسجد کی تعمیر کے مصالح کا ۷۰ فی صد حصہ ہے۔
اس مسجد میں استعمال شدہ فولاد بالکل رولنگ کی شکل میں لایا گیا ہے جو جرمن اور چین سے خصوصی طور پر لایا گیا ہے۔
س طرح کے فولادی ڈھانچے کو اس سے پہلے سپین کے شہر ماڈریٹ ،کے سٹیڈیم میں استعمال کیا گیا ہے۔
مسجد کی تعمیر میں باقی ۳۰ فی صد سیمنٹ استعمال ہوا ہے۔
مسجد کے محراب کے دو حصوں میں تیرہ میٹر لمبے شیشوں کا استعمال کیا گیا ہے۔ اور ان شیشوں پر سورہ بقرہ اور آل عمران کی آیات مبارکہ کو نسخ کے خوبصورت خط میں لکھا گیا ہے۔
ان شیشوں کو ایسے لگایا گیا ہے کہ ان کے اندر سے کم سے کم روشنی گزرتی ہے ۔اس طرح دیکھنے والے کو یہ احساس ہوتا ہے کہ ان پر لکھی ہوئی آیات قرآنی ، ہوا میں لٹکائیں گئیں ہیں.
مسجد کا محراب
اس فولادی مسجد کی خصوصیات میں سے اس کے ھوا کا سیسٹم ہے کہ جو بالکل قدرتی ہے اور اس میں کسی قسم کا ائیر کنڈیشنر استعمال نہیں ہوا ہے۔
وزیر اعظم کے آفس اور پوتراجا کی گلابی مسجد کا اندرونی نظارہ ( مغربی حصہ )
اصلی ایوان بالکل کھلا ہوا ہے جو ایک پانی کے حوض کی طرح بنایا گیا ہے۔ یہ منظر جزیرہ میں ہونے کا احساس دلاتا ہے اور قدرتی ھوا کو اندر کی طرف لے آتا ہے۔
مغربی نظارہ مسجد کے اندر سے پوترا جھیل اور پل کا نظارہ
ایوان کے ارد گرد پانی کا حوض بغیر کسی جنگلے یا کھڑکی کے ہے۔
اس مسجد کے اصلی دروازے کو شیشوں اور سیمنٹ سے تعمیر کیا گیا ہے جو بہت خوبصورت یے اوریہ مسجد کا ایک دلکش نظارہ پیش کرتا ہے۔
ایوان کے باہر بھی مسجد کے ساتھ ساتھ ۴۰ فٹ کے برآمدے بںائے گئے ہیں جو مسجد سے باہر نماز ادا کرنے والوں کو بارش سے بچاتا ہے
شمالی حصہ ( مسجد کے اندر سے وزارت عدلیہ کے سامنے سے )
اسماء حسنی شمالی ایوان کے دروازے کے دونوں طرف
اس مسجد کی تعمیر پر ۲۰۸ میلیون رینگٹ ( ۶۷ میلن امریکی ڈالر ) خرچہ آیا ہے۔ اور اس میں ۲۰ ھزار سے زیادہ نماز پڑھنے والوں کی جگہ ہے۔
یہ مسجدپوتراجایا شھر کی ایک خوبصورت تفریح گاہ اور پوتراجایا کے مسلمانوں کےلئے ایک خوبصورت عبادت گاہ کے طور پر جانی جاتی ہے۔
مسجد کا مغربی نظارہ
مسجد کا شمالی نظارہ
مسجد کا جنوب مغربی نظارہ
مسجد کا شمالی حصہ ( اصلی گیٹ )
شمالی گیٹ
مشرقی نظارہ
مسجد کا وضو خانہ
وضو خانہ کا دوسرا حصہ
مسجد کے اندرونی حصہ
مسجد کے اندرونی چھت کا نظارہ
مسجد کا اندرونی چھت جس پر کلمہ ” اللہ ” لکھا گیا ہے۔
مسجد کا مغربی حصہ
رات کے وقت مغربی نظارہ