احکام فطرہ

Rate this item
(0 votes)
احکام فطرہ

فطرہ کس پر واجب ہے ؟

تمام وہ لوگ جو ھنگام غروب شب عید  فطر یعنی ماہ مبارک رمضان کے اخری دن ، مندرجہ ذیل شرائط رکھتے ہوں گے وہ اپنا اور تمام ان لوگوں کا جن کا نفقہ ان کے اوپر ہے فطرہ ادا کریں گے ، دوسرے لفظوں میں یوں کہا جائے کہ تمام افراد اپنا اور ان لوگوں کا جو اقتصادی لحاظ سے ان کی سرپرستی میں ہیں اور ان کی زندگی کے اخراجات ان کے دوش پر ہیں ، فطرہ کی معینہ مقدار کو ادا کریں گے ۔

شرائط :

1- بالغ ہو ۔

2- عاقل  ہو ۔

3- غلام نہ ہو ۔

4- فقیر نہ ہو ۔  (۱)

نکتہ: اگر کسی کے پاس فطرہ ادا کرنے کے شرائط موجود ہوں یعنی بالغ ہو ، عاقل و ہوشیار ، فقیر اور غلام نہ ہو اور غیر مسلمان اس انسان کی اقتصادی سرپرستی میں ہیں تو اس کا فطرہ بھی ادا کرے گا !

فقیر سے مراد وہ کون لوگ ہیں جو فطرہ ادا کرنے سے معاف ہیں ؟

فطرہ ادا کرنے سے معاف افراد میں سے ایک فقیر ہے یعنی فطرہ فقیروں پر واجب نہیں ہے بلکہ لوگوں پر لازم ہے کہ وہ اپنا فطرہ فقیروں کو دیں ۔

فطرہ کے استعمال اور اس کے تقسیم کرنے میں کچھ باتوں پر توجہ ضروری ہے !

۱: فطرہ فقیروں کو ہی دیا جائے اور بے نیاز افراد کو فطرہ دینے سے پرھیز کیا جائے یعنی ھرگز انہیں فطرہ نہ دیا جائے ۔

لہذا اگر کوئی کسی کو فطرہ دینے کے بعد متوجہ ہوا کہ فطرہ لینے والا فقیر نہیں تھا تو اس سے فطرہ واپس لیکر فقیر کو دے ، اور اگر اس نے فطرہ کی رقم خرچ کر ڈالی ہے یا کسی بھی بنیاد پر فطرہ کی وصولی ہوئی رقم واپس نہیں کرنا چاہتا ہے تو دوبارہ فطرہ کے بمقدار رقم فقیروں کو ادا کرے ۔

۲: شراب خوار کو فطرہ نہ دیا جائے چونکہ صحیح نہیں ہے کہ جو شراب پیتا ہو اسے فطرہ کی رقم دی جائے چاہے وہ فطرہ کی رقم سے شراب نہ خریدے پھر بھی اسے فطرہ نہ دیا جائے ۔

۳: گناہگار کو بھی فطرہ نہ دیا جائے لہذا اگر کوئی اس بات سے اگاہ ہو کہ فقیر فطرہ کی رقم کو گناہ کے راستہ میں صرف اور خرچ کردے گا تو ھرگز اسے فطرہ نہ دے اور اگر ایسے انسان کو فطرہ دے دیا ہے تو دوبارہ فطرہ کے بقدر رقم کسی اور فقیر کو دے ۔

نکتہ:  بعض علما بے نمازی کو بھی فطرہ دینا صحیح نہیں جانتے ہیں ۔ !

دین اسلام میں فقیر کیسے کہتے ہیں ؟

دین اسلام کے لحاظ سے فقیر وہ ہے جس کے پاس اپنا اور جن لوگوں کا نفقہ اس کی گردن پر ہے  ایک سال تک کا خرچ موجود نہ ہو ، البتہ اگر کسی کے پاس شب عید فطر میں ایک سال کا خرچ موجود نہ ہو مگر نوکری پیشہ ہو ، ملازمت کرتا ہو اور ہر ماہ اسے مناسب تنخوہ ملتی ہے تو وہ فقیر شمار نہیں ہوگا نیز اگر کسی کی نوکری یا ملازمت چھوٹ گئی ہو مگر اس کے پاس ایک سال کا خرچ موجود ہو تو ایسا انسان بھی فقیر محسوب نہیں ہوگا ، البتہ ایسا بے ملازمت انسان جس کے پاس ائندہ ایک سال کا خرچ نہ ہو تو وہ فقیر شمار ہوگا ۔ (۲)

فطرہ کی مقدار

فطرہ ادا کرنے کے شرائط پائے جانے کے بعد یہ سوال اٹھتا ہے کہ فطرہ کی مقدار کتنی ہے ؟

کلی طور پر فطرہ کی مقدار تین کیلو گیہوں ، خرما، چاول ، کشمش، بھٹُا ( مکئی) ہے البتہ ان تمام چیزوں میں سے جس کا زیادہ استعمال ہے اسے فطرہ کے طور پر نکالے ۔ (۳)

۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
۱: امام خمینی، روح اللہ الموسوی ، توضیح المسائل، مسئلہ نمبر 1991
۲: فلاح زادہ ،  http://ijtihadnet.ir/
۳: ایت اللہ سیستانی ، توضیح المسائل، استفتائات ، https://www.sistani.org/persian/qa/0991/

 
Read 739 times