دنیا بڑی تبدیلی کی طرف گامزن ہے

Rate this item
(0 votes)

رہبرمعظم انقلاب اسلامی نے دنیا کے نئے نظام میں اسلامی جمہوریہ ایران کی پوزیشن کو مزید بہتر بنانے میں ایرانی یونیورسٹیوں کے طلباء اور معاشرے کے ذہین افراد کے کردار کو اہم اور مؤثر قرار دیا –

رہبرمعظم انقلاب اسلامی حضرت آيت اللہ العظمي سید علی خامنہ ای نے یونیورسٹیوں کے سینکڑوں اساتذہ اور محققین کی ملاقات میں دنیا کونئے سیاسی ، اقتصادی اور اجتماعی نظام کی طرف گامزن بتاکر اس سلسلے میں ایرانی قوم کی عظیم تاریخی پوزیشن پر روشنی ڈالتے ہوئے فرمایا :ایران کے ذہین افراد بالخصوص طلباء اس نازک اور حساس تاریخی مرحلے میں اپنی ذمہ داری کا مظاہرہ کرکے دنیا کے نئے نظام میں اسلامی جمہوریہ ایران کی پوزیشن کو مزید بہتر بنانے میں کردار ادا کریں –

حضرت آيت اللہ العظمي سید علی خامنہ ای نے اسلامی بیداری کو دنیا میں رونما ہونیوالی گہری تبدیلیوں کی ایک علامت قرار دیتے ہوئے مزید فرمایا :مختلف اسلامی اقوام میں اسلام پر مبنی بیداری اور تشخص ، دنیا کے آئندہ نظام میں بڑی تبدیلی اور نیا نظام قائم ہونے کی نشاندہی کررہی ہے –

رہبرمعظم انقلاب اسلامی نے مغربی ایشیاء پر قبضہ جمانے میں امریکہ کی ناکامی کو دنیا کےموجودہ نظام میں تبدیلی کی ایک اور نشانی قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ دنیا کے اس حساس اور بڑی اہمیت کے حامل خطے پر تسلط قائم کرنے کےسلسلے میں افغانستان اور عراق پر قبضہ جمانے کےلئے امریکی کوشش کی ناکامی، اس بات کی ایک اور واضح علامت ہے کہ دنیا کے موجودہ نظام میں گہری تبدیلی آنیوالی ہے –

حضرت آيت اللہ العظمي سید علی خامنہ ای نے یورپ میں موجودہ بحران اور بڑی طاقتوں کے مبہم مستقبل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے مزید فرمایا کہ اس خطے کی مشکلات اسٹرٹیجیک غلطیوں کا نتیجہ نہیں ہے بلکہ اصل وجہ انکی آئیڈیالوجی میں بنیادی غلطی ہے –

آپ نے دنیا میں امریکہ کی بگڑتی ہوئی شبیہہ اور اسکے خلاف نفرتوں میں اضافے کو اس بات کی ایک اور نشانی قرار دی کہ جس سے موجودہ نظام کے ایک نئے نظام کی طرف گامزن ہونے کا پتہ لگایا جا سکتا ہے –

رہبرمعظم انقلاب اسلامی نے وضاحت کی کہ ثروت ،سائنس، سول اور فوجی ٹکنالوجی میں سپر طاقت ہونے کی وجہ سے امریکہ کی شبیہہ کو کئی دہائیوں تک اقوام عالم میں اچھی حیثیت حاصل تھی لیکن آج کل نہ صرف اس ملک کی شبیہہ کی کوئی حیثیت نہیں ہے بلکہ اقوام عالم اسے ایک منہ زور ، ظالم ،دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں دخیل اور آتش جنگ برپا کرنیوالی طاقت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں -

حضرت آيت اللہ العظمي سید علی خامنہ ای نے ان تبدیلیوں میں طلباء کے اہم کردار پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا کہ حق کے محاذ کےلئے کوشش اور جد وجہد کا فروغ ، در اصل سافٹ جنگ کی قیادت ہے جسکی ذمہ داری یونیورسٹیوں کے اساتذہ پر عائد ہے –

آپ نے مذہب پر مبنی جمہوریت ،معنویت پر مبنی تہذیب اور سیاسی و اقتصادی اور اجتماعی شعبوں میں زندگی اور مذہب کی ملاوٹ کو اقوام عالم کےلئے ایرانی قوم اور اسلامی نظام کی نئی بات قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ ایرانی عوام ، حکام اور ذہین افراد ،دشمن کی دھمکیوں ،دہشتگردی ،قتل عام اور تفرقہ ڈالنے کی سازشوں کا مقابلہ کررہے ہیں اور اس حقیقت نے اس عظیم ملک کو خاص حیثیت بخشی ہے -

Read 1313 times