بنگلہ دیشی وزیر اعظم کی رہبر انقلاب اسلامی امام خامنہ ای سے ملاقات

Rate this item
(0 votes)

رپورٹ کے مطابق بنگلہ دیش کی وزیراعظم محترمہ شیخ حسینہ واجد نے اپنے ساتھ آئے ہوئے وفد کے ہمراہ ـ تہران میں غیر وابستہ تحریک کے سولہویں اجلاس کے موقع پر ـ آیت اللہ العظمی امام سید علی خامنہ ای سے ملاقات اور بات چیت کی۔

رہبر معظم نے ایران اور بنگلہ دیش کے درمیان دیرینہ ثقافتی رشتوں اور ماضی بعید میں اس ملک میں فارسی زبان کے رواج کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ایران اور بنگلہ دیش کے گہرے ثقافتی رشتے سیاسی، بین الاقوامی، معاشی اور سماجی شعبوں میں دو طرفہ تعلقات کے لئے مضبوط بنیادیں فراہم کرسکتے ہیں۔

امام خامنہ ای نے اسلامی تعاون تنظیم اور ڈی ـ 8 میں بنگلہ دیش کے مؤثر کردار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اسلامی ممالک کا باہمی تعاون اور ایک دوسرے کے وسائل سے فائدہ اٹھانا، قطعی طور پر مسلم اقوام کے مفاد میں ہے اور ان کی لئے روز افزوں طاقت کا باعث ہوگا۔

رہبر انقلاب اسلامی نے مستقل اور اسلامی ممالک کی آپس کی قربت اور تعاون کو غنڈہ گردی پر یقین رکھنے والی طاقتوں کی پالیسیوں کا مقابلے کا واحد راستہ قرار دیا اور فرمایا: اگر یہ اتحاد وتعاون سنجیدگی کے ساتھ قائم ہوتا تو یقینی طور پر آج ہمیں شام اور بحرین میں افسوسناک صورت حال کا سامنا نہ کرنا پڑتا۔

بنگلہ دیشی وزیراعظم محترمہ شیخ حسینہ واجد نے بھی رہبر معظم کے موقف کو سراہتے ہوئے مطالبہ کیا: اسلامی اور مستقل ممالک اپنے وسائل اور صلاحیتوں کو بروئے کار لاکر اپنے ملکوں کے لئے بڑی طاقتوں کے فیصلوں کا سد باب کریں۔

انھوں نے کہا: بنگلہ دیش اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ مختلف شعبوں ـ بالخصوص معاشی اور تجارتی شعبوں میں ـ تعاون کا خواہشمند ہے۔

Read 1389 times