رہبر معظم کا مسلح افواج کے اہلخانہ سے خطاب

Rate this item
(0 votes)

۲۰۱۲/۰۹/۱۸- رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے ملک کے شمال میں مسلح افواج کے ہزاروں افراد اور ان کے اہلخانہ سے ملاقات میں اسلامی نظام کے روز افزوں فروغ، اسلامی نظام کے شجرہ طیبہ کی جڑوں کے استحکام اوراس کی مختلف شاخوں میں ہونے والی واضح ، سرسبز و شاداب ترقیات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اس بانشاط و پر طراوت حرکت کو جاری رکھنے اور مستقبل کے روشن و تابناک افق تک پہنچنے کے لئے سب کی تلاش و کوشش ، پختہ عزم اور ہمت کی ضرورت ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے مختلف مراحل میں ایرانی قوم کے قیام و جد وجہد اور انقلاب اسلامی کی کامیابی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ایران اور ایران کی عظیم قوم اسلامی بیداری کی برکت سے گذشتہ 33 برسوں سے قابل فخر راہ اور اچھے انجام کے راستے پر گامزن ہیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے حالیہ تین دہائیوں کو پرتحرک، بانشاط اور نشیب و فراز سے مملو قراردیا اور انھیں قرآنی آیات کی روشنی میں سختی و دشواری کے ہمراہ آسانی اور گشائش کا ترجمان قراردیتے ہوئے فرمایا: بعض علاقائی ممالک میں اسلامی بیداری بہت ہی مبارک حادثہ ہے لیکن ایرانی عوام کا اسلامی انقلاب بہت ہی وسیع ، عمیق، اصولوں پر مبنی اور خاص خصوصیات کا حامل ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے انقلاب کے اصولوں اور نعروں کے سلسلے میں عوام کے اندر اتحاد، ملک بھر میں انقلابی جوش و خروش کے وسیع ہونے اور جد و جہد کےمیدان میں ایران کی مؤمن عوام کے مختلف طبقات کا جان ہتھیلی پر رکھ کر میدان میں حاضرہونے کو منجملہ خصوصیات میں شمار کرتے ہوئے فرمایا: جہاں کہیں بھی قومیں ایمان، عزت اور فداکاری کے ساتھ میدان میں حاضر ہوں تو دنیا کی کسی طاقت میں ان کا مقابلہ کرنے کی ہمت نہیں ہوگی کیونکہ سنت الہی کے مطابق شمشیر پر خون کی فتح و کامیابی یقینی ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے مختلف میدانوں میں عوام کی ہمہ گیر موجودگی کو دشمنوں کے ناجائزمطالبات کے مقابلے میں اسلامی نظام کے حکام کی مضبوط و مستحکم پشتپناہ قراردیتے ہوئے فرمایا: آج بعض انقلاب کرنے والے ممالک کے حکام امریکہ کے دباؤ کے سامنے اپنا اصول و مؤقف بدلنے پر مجبور ہیں جبکہ اسلامی جمہوریہ کے حکام حالیہ 33 برسوں میں دشمنوں کے دباؤ کے مقابلے میں ڈٹے ہوئے ہیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے تاکید کرتےہوئے فرمایا: آج بھی اسلامی جمہوریہ ایران ، عوام کی برکت اور ان کی میدان میں موجودگی کی بدولت کسی بھی بڑی طاقت کی بات نہیں سنتی اور نہ ہی ان کے دباؤ کو قبول کرتی ہے بلکہ صرف اپنے ملک اور قوم کی مصلحت اور مفاد کےپیش نظر فیصلہ کرتی ہے اگر چہ اس فیصلے سےدنیا کی تمام طاقتیں ناراض ہی کیوں نہ ہوں ۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے انقلاب کے اصولوں کے مختلف پہلوؤں کے روشن ہونے کو بہت ہی اساسی و بنیادی پیشرفت قراردیتے ہوئے فرمایا: وقت کے گذرنے کے ساتھ " اسلامی جمہوریہ، عوامی اسلامی حکومت، استقلال اور آزادی " جیسے مفہوم عوام ، ممتازشخصیات اور سیاستدانوں کے لئے مزید روشن ہوگئے ہیں اور ان اہداف کے تحقق کے لئےکیاکرنا اور کیا نہیں کرنا چاہیےیہ بھی سب پر عیاں ہوگیا ہےجبکہ حالیہ برسوں میں بھی انہی اہداف پر حرکت جاری رہی ہے اور یہ مسئلہ بہت ہی عظیم پیشرفت ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اسلامی جمہوریہ ایران کے مضبوط و مستحکم ڈھانچے اور گہری و عمیق جڑوں کو اسلامی نظام کی پیشرفت و ترقی کا دوسرا مظہر قراردیتے ہوئے فرمایا: انقلاب کے پہلے برسوں کے مقابلے میں ایرانی قوم کے منتخب نظام کو سرنگوں کرنے کے لئے دشمن ناامید ہوگئے ہیں اوربہت سے موارد میں یہ حقیقت مایوسی اور ناامیدی میں تبدیل ہوگئی ہےجو اسلامی نظام کے استحکام کا مظہر ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے علم وسائنس کے مختلف شعبوں میں حیرت انگیزپیشرفت کو اسلامی نظام کے سرسبز و شاداب برگ قراردیتے ہوئے فرمایا: ایٹمی ٹیکنالوجی اورسیلز کےمتعلق اتنی حیرت انگیز پیشرفت حاصل ہوئی ہے جو ملک کے بعض خدوم سائنسدانوں کے لئے ناقابل یقین ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: آج بھی ایرانی سائنسداں مختلف میدانوں میں اپنی تحقیق اور ریسرچ کا کام جاری رکھےہوئے ہیں اور ان کے بعض اکتشافات ناقابل یقین ہیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ملک کی بنیادی ترقیات کی تشریح کےبعد تاکید کرتےہوئے فرمایا: ملک کی پیشرفت و ترقی کے سلسلے میں پرنشاط اور ہمہ گير حرکت جاری رہنی چاہیے اور اس حقیقت پر سب کو یقین ہوجانا چاہیے کہ کام و تلاش ، پیشرفت اور جد و جہد کا سلسلہ ختم ہونے والا نہیں ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ملک کی پیشرفت کو روکنے کے لئے ملک کے حالات کو تاریک اور سیاہ بنا کر پیش کرنے کو سامراجی ، صہیونی اور مغربی میڈيا کی سوچی سمجھی پالیسی کا حصہ قراردیتے ہوئے فرمایا: ایرانی قوم دشمن کے ان پروپیگنڈوں سے آگاہ اور واقف ہے اور ملک کے تابناک مستقبل تک پہنچنے کے سلسلے میں کسی بھی قسم کی غفلت اور سستی سے پرہیز کرنا چاہیے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اپنے خطاب کے دوسرے حصہ میں مسلح افواج کے اہلخانہ کو مسلح افواج کے قابل فخر کارناموں میں شریک قراردیتے ہوئے فرمایا: اسلامی نظام کی عظیم عمارت کی تعمیر و ترقی میں مسلح افواج کا اہم اور حساس کردار ہے اور ان کا یہ اہم و حساس کردار ان کے اہلخانہ کی ہمراہی اور تعاون کے بغیر ممکن نہیں ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے نئے اسلامی نظام کو اسلامی ثقافت و تمدن کی راہ ہموار کرنے کا باعث قراردیا اور شہداء کےاہلخانہ کے صبر و استقامت کی تعریف و تجلیل کرتے ہوئے فرمایا: اگر شہداء کے اہخانہ کا قابل تعریف صبر نہ ہوتا تو ملک میں شہادت کا شاداب سلسلہ جاری نہ رہ سکتا۔ اور ایرانی قوم پر شہداء کے اہخانہ کا یہ بہت بڑا احسان ہے۔

اس ملاقات سے قبل بحریہ کے سربراہ ایڈمیرل سیاری نے رہبر معظم کی موجودگی میں مسلح افواج کے اہلخانہ کے اجتماع کو اتحاد و ہمدلی کا مظہر قراردیتے ہوئے کہا: دفاع مقدس سے لیکر اب تک مسلح افواج کے اہم کارناموں میں ان کے اہلخانہ کی فداکاری اور تعاون شامل ہے۔

Read 1412 times