رہبر معظم سے اس سال حج کے اہلکاروں اور کارکنوں کی ملاقات

Rate this item
(0 votes)

۲۰۱۲/۱۱/۱۹ - رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج صبح (بروز پیر) اس سال حج کے حکام اور اہلکاروں کے ساتھ ملاقات میں حج کو ایک استثنائی واجب قراردیا اور عالم اسلام میں اتحاد کے اہم مسئلہ پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: حج کے موسم میں عالم اسلام کی کثرت، عظمت اور اتحاد حقیقت میں جلوہ گر ہوتا ہے اور اس عظیم ظرفیت سے بہترین انداز اور شائستہ طور پر استفادہ کرنا چاہیے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے حج کو عبادت، تضرع و زاری اور سیاسی و سماجی حضور کا مظہر قراردیتے ہوئے فرمایا: انقلاب اسلامی کی کامیابی سے قبل ایرانی حجاج کی توجہ صرف اعمال حج صحیح انجام دینے پر مرکوز ہوتی تھی،جبکہ اس عظیم اور استثنائی اجتماع میں مسلمانوں کی کثرت، عظمت اور اتحاد کے پہلو بھی نمایاں ہیں جن کے ذریعہ سماجی تعمیر و ترقی ،انسان سازی اور اسلامی اتحاد کی تشکیل کے سلسلے میں استفادہ کیا جاسکتا ہے اور یہ اعلی نقطہ نظر ایرانی حجاج کے لئے بھی واضح ہونا چاہیے۔

شیعہ اور سنی کے درمیان اتحاد دوسرا نکتہ تھا جس کی طرف رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اشارہ فرمایا۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: شیعہ اور سنی کے درمیان اختلاف کا مسئلہ کوئی جدید اور نیا مسئلہ نہیں ہے بلکہ ماضی سے یہ اختلاف جاری ہے لیکن حالیہ برسوں میں ان اختلافات میں غیر طبیعی طور پر اضافہ ہوگیا ہے جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ اختلافات کو اسلامی معاشرے پر مسلط کیا جارہا ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نےشیعہ و سنی کے درمیان صرف اتحاد اور مفاہمت پر تاکید کو ناکافی قراردیتے ہوئے فرمایا: بعض اختلافات صرف تصورات ،شبہات اور توہمات پر مبنی ہیں اور ان توہمات اور تصورات کی اصلاح ہونی چاہیے اور اس کے ساتھ دیگر اختلافات اورغلط رفتار کی بھی اصلاح ہونی چاہیے اور اس سلسلے میں مناسب و منطقی حل کی تلاش کرنی چاہیے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے حج کے اہلکاروں سے خطاب میں تیسرے نکتہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: حجاج کی ذہنی سیاسی گرہیں بھی باز کرنی چاہییں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے شام کے بحران کو ذہنی سیاسی گرہوں کا ایک نمونہ قراردیا اور شام کے بارے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مؤقف کے واضح ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: شام کے مسئلہ کی حقیقت یہ ہے کہ سامراجی طاقتیں علاقہ میں اسرائیل کی ہمسائگی میں اسلامی مقاومت کے حلقہ کو کمزور کرکے اسے نابود کرنا چاہتی ہیں۔

رہبرمعظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے شام میں ہتھیاروں کی ترسیل پر پابندی کو شام کے مسئلہ کا اصلی حل قراردیتے ہوئے فرمایا: جہاں بھی اپوزيشن کو باہر سے ہتھیار فراہم کئے جائيں اور ملک میں بحران پیدا کیا جائے تو قدرتی طور پر ہرحکومت ان کے خلاف کارروائی کرےگی۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: اگر شام میں اپوزیشن کے افراد ہتھیار زمین پر رکھ دیں تو ان کے نظریات کو حکومت غور سے سنی گي اور ان کے مؤقف پرغور و خوض کرےگی۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے حجاج کو مناسب خدمات فراہم کرنے پر حج کے اعلی حکام اور کارکنوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے فرمایا: حجاج کو پیش کی جانے والی رفاہی اور تبلیغی خدمات پرکبھی بھی قانع نہیں ہونا چاہیے۔

اس ملاقات کے آغاز میں ایرانی حجاج کے سرپرست اور نمائندہ ولی فقیہ حجۃ الاسلام والمسلمین قاضی عسکر نے بعثہ رہبر معظم انقلاب اسلامی کی جانب سے ثقافتی، معنوی اور بین الاقوامی سطح پر انجام پانے والے اقدامات کے بارے میں رپورٹ پیش کی۔

اسی طرح حج و زیارت ادارے کے سربراہ حجۃ الاسلام والمسلمین سید احمد موسوی نے بھی اجرائی اقدامات کے بارے میں رپورٹ پیش کی۔

Read 1346 times