امريکہ نے ايران کے ہاتھوں نے اپنے ايک اور ڈرون طيارے کے شکار کا اعتراف کرليا ہے-
پنٹاگون کے ترجمان جارج لٹل نے اپنے ايک بيان ميں اعتراف کيا ہے کہ ايران نے خليج فارس ميں پرواز کرنے والے جس ڈرون طيارے کو شکار کيا ہے وہ امريکي ساختہ سي ايگل ڈرون ہے-
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامي کے ايک کمانڈر نے بدھ کے روز اعلان کيا تھا کہ شکار کئے گئے امريکي ڈرون طيارے کا مکمل ڈيٹا ڈي کوڈ کرليا گيا ہے-
بريگيڈيئر جنرل رمضان شريف نے مزيد کہا کہ مذکورہ طيارہ فوجی معلومات جمع کرنے کے علاوہ ايران کے انرجي سيکٹر اور خاص طور پر تيل کي جيٹيوں سے منتقل کئے جانے والے خام تيل کے حوالے سے معلومات اکٹھي کر رہا تھا-
پنٹاگون کے ترجمان وہ پہلے امريکي عہديدار ہيں جنہوں نے اپنے بغيرپائيلٹ طيارے کے شکار کئے جانے کا اعتراف کيا ہے-
واضح رہے کہ ايران کي جانب سے ڈرون طيارہ شکار کئے جانے کے اعلان کے بعد امريکي نيوي نے کہا تھا کہ اس کے تمام ڈرون طيارے محفوظ ہيں اور يہ طيارہ کسي اور ملک کا ہوسکتا ہے کيونکہ سي ايگل قسم کے طياروں کو پہلي ہي لائن آوٹ کرديا گيا ہے-
گزشتہ سال بھي ايران نے امريکہ کے جديد ترين ڈرون طيارے آر کيو ايک سو ستر کو اپنے کنٹرول ميں لينے کے بعد کاميابي کے ساتھ اتار ليا تھا- يہ طيارہ ايران کي مشرقي سرحدوں سے ايران ميں جاسوسي کي غرض سے داخل ہوا تھا-