ئی اے ای اے کے سربراہ نے سوئٹزرلینڈ میں صیہونی حکومت کے صدر شمعون پیریز کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں ایران کے ایٹمی مسئلے کو مزاکرات کے ذریعے پرامنطور پر حل کرنے کی ضرورت پر تاکید کی ۔
فارس نیوز نے خبررساں ادارے رائیٹرز کے حوالے سے کہا ہے کہ آج جمعہ کے روز بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے سربراہ یوکیا آمانو کے دفتر سے جاری بیانیہ میں کہا گیا ہے کہ یوکیا آمانو نے سوئیٹزر لینڈ میں اقتصادی کانفرنس کے موقع پر اسرائیلی صدر کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں کہا ہے کہ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی نے تہران کے ساتھ اپنے مذاکرات کی رفتار کو بڑھا دیا ہے۔ یوکیا آمانو نے اس ملاقات میں تاکید کے ساتھ کہا کہ آئی اے ای اے ایران کے ساتھ تمام ایٹمی مسائل کو پرامن اور ڈپلومیٹک انداز میں حل کرنا چاہتی ہے۔
صیہونی حکومت گذشتہ کئی سالوں سے بھرپور کوشش کرتی رہی ہے کہ اسلامی جمہوری ایران کے پرامن ایٹمی پروگرام کو دنیا کے لئے بڑے خطرے کے طور پر پیش کرے، تاکہ ایران کے ایٹمی پروگرام کے خلاف بین الاقوامی برادری کی حمایت حاصل کرسکے۔ جبکہ چند دن پہلے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی نے اس جعلی حکومت سے کہا ہے کہ وہ اپنی خفیہ ایٹمی سرگرمیوں سے دستبردار ہو جائے۔ واضح رہے کہ مشرق وسطٰی میں اسرائیل واحد ریاست ہے جس کے پاس ایٹمی اسلحہ موجود ہے، جبکہ اسرائیل نے ابھی تک ایٹمی عدم پھیلاو کے معاہدے این پی ٹی پر دستخط بھی نہیں کئے، جبکہ اسلامی جمہوری ایران نے این پی ٹی پر دستخط کر رکھے ہیں۔