اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران کی مرکزی نماز جمعہ آیت اللہ سید احمد خاتمی کی امامت میں ادا کی گئي۔ خطیب جمعہ تہران نے لاکھوں نمازیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ جون میں ہونے والے صدارتی انتخابات ملت ایران کے سیاسی جہاد کا نمونہ ہوں گے۔ آیت اللہ سید احمد خاتمی نے کہا کہ ملت ایران جون میں گيارہویں صدارتی انتخابات میں بھر پور شرکت کرکے اس مرتبہ بھی ماضی کی طرح دنیا کو اپنے کارنامے سے مبہوت کردے گي۔ خطیب جمعۂ تہران نے یوم مسلح افواج کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران بہت سے ملکوں کے برخلاف ایسی فوج کا حامل ہے جو طاقتور ہونے کے ساتھ ساتھ عوام کی حمایت اور مقبولیت کی حامل ہے۔ خطیب جمعۂ تہران نے آٹھ سالہ دفاع مقدس کے دوران ایران کی مسلح افواج کی قربانیوں اور جاں فشانیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران کی مسلح افواج آج رہبرمعظم انقلاب اسلامی کی ھدایات کے تحت بہترین پوزیشن میں ہیں اور مختلف میدانوں میں ان کی پیشرفت سے دنیا انگشت بدنداں ہے۔انہوں نے کہا کہ ایران کی مسلح افواج بھر پور طرح سے آمادہ ہیں اور دشمن بہت اچھی طرح جانتا ہے کہ اسے ایران پر کسی بھی طرح کی جارحیت کا نہایت ہی شدید جواب ملے گا اور اس کے نہایت خطرناک نتائج برامد ہوں گے۔ خطیب جمعۂ تہران نے امریکہ کے شہروں ٹگزاس اور بوسٹن میں ہونے والے بم دھماکوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، عراق افغانستان، پاکستان، شام اور امریکہ سمیت ساری دنیا میں بے گناہوں کے قتل عام کی مذمت کرتا ہے اور اسے انسانیت سوز اقدام قراردیتا ہے۔ خطیب جمعۂ تہران نے امریکہ کے دھماکوں میں کئي افراد کے ہلاک ہونے پر امریکی حکام کے اظہار تشویش کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ شام میں مغرب کے حمایت یافتہ دہشتگردوں کے ہاتھوں بے گناہ عوام کے قتل عام پر امریکہ کے کان پر جوں تک نہیں رینگي۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کا یہ دوغلہ رویّہ صاف ظاہر کرتا ہے کہ امریکہ انسانی حقوق کا ڈھونگ کرکے اپنے مفادات حاصل کرتا ہے۔ خطیب جمعۂ تہران نے کہا کہ تمام قیاس آرائيوں کے باوجود امریکہ میں ہونے والے بم دھماکوں کی وجہ معلوم کرنے میں وقت درکار ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اپنے بے گناہ شہریوں کومرتا دیکھہ کر شاید امریکی حکام کا ضمیر جاگ جائے اور وہ شام میں دہشتگردوں کی حمایت سے دستبردار ہوجائيں جو آئے دن دسیوں بے گناہ افراد کو تہ تیغ کررہے ہیں۔