آج تک کسی فوجی آمر کو غداری پر دنیا بھر میں سزا نہیں دی گئی

Rate this item
(0 votes)

آج تک کسی فوجی آمر کو غداری پر دنیا بھر میں سزا نہیں دی گئیپاکستان کے سابق فوجی صدر جنرل (ر) پرویزمشرف پر اگر 60ججوں کو محبوس رکھنے پردہشت گردی اور 2007ء میں آئین شکنی پرغداری کے مقدمات چلائے جاتے ہیں تو وہ دنیا میں پہلے فوجی سربراہ (آرمی چیف) ہوں گے جو ان الزامات میں انصاف کے کٹہرے میں کھڑے ہوں گے اورقانون کے شکنجے میں آئیں گے، جنگ نیوز کے مطابق دنیا بھر میں تقریباً ایک درجن فوجی سربراہان کو جوبذور طاقت یا انتخابات کے ذریعہ اپنے اپنے ملکوں کے صدریاسربراہ مملکت و حکومت بن بیٹھے، انہیں مختلف الزامات میں سزائیں ہوئیں مگر آج تک کسی فوجی آمر کو غداری پر دنیا بھر میں سزا نہیں دی گئی ،

تفصیلات درج ذیل ہیں (1) بنگلہ دیش کے فوجی آمر صدر (سابق) لیفٹیننٹ جنرل (ر) حسین ارشاد کو جنتا ٹاور کیس میں سزا ہوئی انہیں 1990ء میں گرفتار کیا گیا لیکن حقیقی گرفتاری کے 11برس بعد سزا ہوئی انہیں 1997ء میں رہا کردیا گیا انہوں نے 2009ء میں کھلے عام ماضی میں اپنی تمام غلطیوں پر معافی مانگی (2) سری لنکا کے سابق آرمی چیف سرتھ فونسکا کو 8فروری 2010ء میں گرفتار کیا گیا، انہوں نے 2009ء میں تامل لبریشن ٹائیگرز کوحتمی شکست دے کر ملک سے سول وار ختم کرنے میں بنیادی کردارادا کیا تھا اور 2010ء کے انتخابات میں صدرراجا پاکسے کوناکام چیلنج کیا، فوجی جرائم پر ان کا کورٹ مارشل ہوا اوروہ مجرم قرارپائے، 14/اگست 2010ء کو ان کے تمام فوجی رینک واپس لے لئے گئے (3) ارجنٹائن کے ایک اور آرمی چیف جو صدر بن گئے جنرل رابرٹو ویولا کو انسانی حقوق کی خلاف ورزی پرگرفتار کیاگیا اور17برس کی قید کی سزا دی گئی تاہم کامیاب فوجی بغاوت کے دیگر ملزمان کے ساتھ ساتھ 1990ء میں کارلوس منعم نے ان کی سزا ختم کردی ۔

Read 1823 times