۲۰۱۳/۰۴/۱۷- رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی امام خامنہ ای نے آج ( بروز بدھ) سہ پہر کو 29 فروردین کی آمد اور اسلامی جمہوریہ ایران کی فوج کے دن کی مناسبت سے فوج کے بعض اعلی کمانڈروں،ممتاز اہلکاروں، فوج کی رضاکار یونٹوں کے ارکان اور اسی طرح اسلامی جمہوریہ ایران کے فوجیوں کے بعض خاندانوں کے ساتھ ملاقات میں اسلامی جمہوریہ ایران کی فوج کو باعث فخر ، مایہ ناز، عوامی ، علمی، اعتقادی اور گوناگوں صلاحیتوں کی حامل ،آزمودہ اور تجربہ کار فوج قراردیا اور امریکہ کی سرپرستی میں سامراجی محاذ کے غیر منطقی ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: آج مغربی تمدن ، متضاد، غیر منطقی اور منہ زور پالیسیوں اور انسانی اصولوں پر عدم توجہ کی وجہ سے تباہی اور بربادی کے دہانے پر پہنچ گیا ہے۔
مسلح افواج کے کمانڈر انچیف نے اس ملاقات میں اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کی خاص خصوصیات کی تشریح میں ایرانی فوج کے عوامی ہونے کی اہم خصوصیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا:اسلامی جمہوری نظام میں عوام ،فوج کی تعظیم و تکریم اس کی منہ زوری اور قدرت کی وجہ سے نہیں بلکہ فوج کی فداکاری ، ایثار اور مجاہدت کی وجہ سے کرتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی فوج کو عوامی حمایت اور پشتپناہی حاصل ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فوج کی علمی خصوصیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: مسلح افواج بالخصوص فوج میں علمی اور تحقیقاتی امور بالخصوص دفاعی صنعت اور الیکٹرانک شعبہ میں وسیع ، حیرت انگیز اور خاطر خواہ پیشرفت حاصل ہوئی ہے جس کا انقلاب اسلامی سے قبل، حتی انقلاب اسلامی کے آغاز کے دور سے موازنہ نہیں کیا جاسکتا ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے تاکید کرتے ہوئے فرمایا: ایسے شرائط میں یہ تمام ترقیات حاصل ہوئيں ہیں جب بد نیت دشمنوں نے ایرانی قوم کو معمولی وسائل دینے میں بھی بخل کیا لیکن ایرانی جوانوں کی اندرونی صلاحیتوں اور ایرانی قوم کی داخلی توانائیوں کی بدولت یہ حیرت انگیز کارنامہ خلق ہوا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ایرانی فوج کی دینی اور اعتقادی خصوصیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: دینی ، انقلابی جذبے اور ذمہ داری کے احساس کی بنیاد پر کام کرنے کی وجہ سے اسلامی جمہوریہ ایران کی فوج دینی و مذہبی اقدار اور اعتقادات کی پابند فوج میں تبدیل ہوگئی ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے فرمایا: یقینی طور پر ایسی فوج ہر امتحان میں کامیاب اور سربلند رہےگي۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے 8 سالہ دفاع مقدس میں ایرانی فوج کے تجربات کو ایرانی فوج کی ایک اہم خصوصیت قراردیتے ہوئے فرمایا: اسلامی جمہوریہ ایران کی فوج نے دفاع مقدس کے دوران مختلف کارروائیوں میں ممتاز نقش ایفا کیا اور بڑے اور نمایاں کام انجام دیئے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فوجیوں کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا: آپ اپنے فوجی ہونے پر فخر کریں اور اپنی ہمت کو ان تمام خصوصیات کی حفاظت اور تقویت کے لئے صرف کریں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے عالمی افواج اور اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کےدرمیان نمایاں فرق کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا:فوج، سپاہ اور رضاکار فورس نے دنیا کے سامنے ایک نئی ثقافت اور نئی حقیقت پیش کی ہے جو دنیا کی زیادہ تر تسلط پسند اور سامراجی فوجوں کے مقابلے میں شاندار نمونہ ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے سامراجی محاذ بالخصوص امریکی فوجی مجموعہ کے تسلط پسندانہ عزائم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: امریکی و سامراجی فوجی جہاں کہیں بھی جاتے ہیں وہاں قتل و غارت اور تباہی و بربادی کا بازآر گرم کرتے ہیں اور غیر اخلاقی حرکتیں اور فتنہ و فساد برپا کرتے ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے عام تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کی مخالفت پر مبنی امریکیوں کے دعوے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: امریکی دعوے کے برعکس امریکہ کے ڈرون طیارے افغانستان اور پاکستان میں بچوں ، عورتوں اور بےگناہ افراد کا قتل عام کررہے ہیں اور عراق اور شام میں امریکہ کی خفیہ اور آشکارا حمایت پانے والےدہشت گرد بےگناہ افراد کو بے دردی اور بے رحمی کے ساتھ قتل کررہے ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے امریکہ کی عالمی امور میں متناقض اور متضاد پالیسی کی تشریح کرتے ہوئے فرمایا: امریکہ اور انسانی حقوق کے دوسرے مدعی پاکستان، افغانستان، عراق اور شام میں بےگناہ عوام کے قتل عام پر خاموشی اور سکوت اختیار کرتےہیں ، لیکن امریکہ میں چند بم دھماکوں کے بعد پوری دنیا میں شور و غل مچا دیتے ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے تاکید کرتے ہوئے فرمایا: امریکہ اور انسانی حقوق کے دوسرے دعویداروں کی بےگناہ عوام کے قتل عام کے بارے میں رفتار متضاد اور متناقض ہے اور اسی بنیاد پر ہمارا اعتقاد یہ ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے مد مقابل امریکی محاذ غیر منطقی محاذ ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: آج مغربی تمدن ، انہی متضاد، غیر منطقی اور منہ زور پالیسیوں، اور انسانی اصولوں پر عدم توجہ کی وجہ سے تباہی اور بربادی کے دہانے پر پہنچ گیا ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: یہ کیسی منطق ہے کہ افغانستان اور پاکستان میں امریکہ بچوں ، عورتوں اور بےگناہ افراد کو قتل کرے اور شام میں امریکہ کے حمایت یافتہ دہشت گرد خوفناک اور المناک حوادث کو جنم دیں تو کوئی اشکال نہیں ہے لیکن اگر امریکہ یا کسی مغربی ملک میں ایک بم دھماکہ ہوجائے تو اس کا تاوان پوری دنیا کو ادا کرنا چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: یہ امریکی اور مغربی سوچ و فکر اور نظریہ ہے کہ وہ خود کو دوسروں سے برتر اور الگ سمجھتے ہیں اور یہی فکر ان کی روز افزوں تباہی، بربادی اور زوال کا اصلی سبب ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اسلامی جمہوری نظام میں حاکم منطقی افکار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ان منطقی افکار کی بنیاد ایک گہرے اور پائدار تمدن پر استوار ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اپنے خطاب کے دوسرے حصہ میں فوجیوں کے خاندانوں ، ہمسروں اور بچوں کی فداکاری، ہمراہی، اور ہمدلی کی تعریف کرتے ہوئے فرمایا: فوجیوں کے محترم اہلخانہ کو اپنے ایسے مردوں پر ہمیشہ فخر اور ناز کرنا چاہیے۔
رہبرمعظم انقلاب اسلامی کے خطاب سے قبل مسلح فوج کے کمانڈر میجر جنرل صالحی نے اسلامی جمہوریہ ایران کی فوج کی آمادگی اور توانائیوں کے بارے میں رپورٹ پیش کی۔
اس ملاقات کے آغاز میں اسلامی جمہوریہ ایران کی فوج کے بعض جانباز اور معذور اہلکاروں نے رہبر معظم انقلاب کے ساتھ قریب سے ملاقات کی۔