۲۰۱۳/۰۵/۲۷-رہبرمعظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی امام خامنہ ای کی موجودگی میں امام حسین (ع) یونیورسٹی میں فوجی تربیت یافتہ جوانوں کی شاندار تقریب منعقد ہوئی ۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے تقریب میں شرکت کرنے سے پہلےگمنام شہداء کے مزار پر حاضر ہوکر ان کے درجات کی بلندی کے لئۓ سورہ فاتحہ کی تلاوت فرمائي اور انھیں خراج تحسین پیش کیا۔
اس کے بعد رہبر معظم انقلاب اسلامی کو گراؤنڈ میں موجود دستوں نے سلامی پیش کی۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اسی طرح گراؤنڈ میں موجود جانبازوں سےمحبت اور ہمدردی کا اظہار کیا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی امام خامنہ ای نے اس تقریب میں 24 خرداد مطابق 14 جون کو ہونے والے صدارتی انتخابات میں ایرانی عوام کی ولولہ انگیز اور با شوق و نشاط شرکت کو انقلاب اور اسلامی نظام کی کامیابیوں اور نتائج کے لئے خوشخبری کا باعث قراردیا اور اصلح امیدوار کی شناخت اور پہچان کے سلسلے میں نعروں اور بیانات میں دقت کی سفارش کی اور صدارتی انتخابات کے امیدواروں کو اسلامی اصولوں کے استحکام اور حکیمانہ اور عاقلانہ مؤقف اپنانے نیز ایکدوسرے کے خلاف غلط پروپیگنڈہ کرنے، غیر اخلاقی حرکات سے اجتناب کرنے کی تاکید کرتے ہوئے فرمایا: ایران کا مستقبل روشن و تابناک ، عزتمند اور قدرتمند اور دوسروں کے لئے نمونہ عمل ہوگا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: ہمیں نہیں معلوم کہ کون شخص صدر منتخب ہوگا اور ہمیں نہیں معلوم کہ اللہ تعالی لوگوں کے دلوں کو کس امیدوار کی طرف جھکائے گا لیکن ہم یہ ضرور جانتے ہیں کہ لوگوں کی انتخابات میں بھر پور اور وسیع پیمانے پر شرکت علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر ملک کی حفاظت ،عزت، طاقت اور قدرت کا سبب اور دشمنوں کی مایوسی اور شرمندگی کا موجب بنےگی۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے دشمنوں کی جانب سےعوام کو انتخابات میں شرکت کرنے سے مایوس کرنے کی وسیع تبلیغات اورکوششوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ان کی وسیع تبلیغات کی علت یہ ہے کہ اگر لوگ میدان میں آجائیں اور اپنی با شوق و نشاط حرکت کا مظاہرہ کریں تو عوام کی یہ حرکت ان کے لئے مہنگی اور گراں تمام ہوگی۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ایرانی انتخابات کے سلسلے میں امریکی حکام کے اظہارات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ایران کے انتخابات کے سلسلے میں وہ لوگ اظہار خیال کرتے ہیں جن کی پیشانی پر گوانتاناموجیل کا بدنما داغ موجود ہےاور جن کے جاسوس طیارے پاکستان اور افغانستان کے دیہاتوں میں بےگناہ افراد کی جان لے رہے ہیں اور جو علاقہ میں جنگ کو شعلہ ور کرنے اور اسرائیل کی غیر مشروط حمایت جاری رکھے ہوئے ہیں اور یہ اقدامات ان کے لئے بدنما داغ بنے ہوئے ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: ایران ایک سرافراز اور سربلند ملک ہے اور امریکی تنقید کا جواب دینا ایران کی شان کے مطابق بھی نہیں ہے لیکن امریکی حکام کے اظہارات ایرانی عوام کے لئے سبق آموز ہیں جس سے معلوم ہوتا ہے کہ امریکی حکام کو ایران کے انتخابات کے بارے میں کتنی زیادہ حساسیت ہے۔
رہبرمعظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: دشمن محاذ گذشتہ 34 سال سے انتخابات کے موقع پر جنجال اور شور و غل مچانے کی تلاش و کوشش کرتا رہاہے جبکہ ہمیشہ اسے اس سلسلے میں ناکامی اور شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے اور اللہ تعالی کے فضل و کرم سے اس مرتبہ بھی ایرانی قوم اس کے منہ پر زوردارطمانچہ رسید کرےگی۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نےصدارتی امیدواروں کو اپنے اظہارات اور مؤقف میں غور و دقت کی سفارش کرتے ہوئے فرمایا: عوام ایسے امیدوار کو ترجیح دیں جو مستقبل میں ملک اور انقلاب کی عزت و عظمت اور سرافرازی کا باعث ہو اور عوام کی مشکلات کوحل کرنے، دشمنوں کے مقابلے میں استقامت اور پائداری کا مظاہرہ کرنے اور اسلامی جمہوریہ ایران کو دنیا کے مستضعفین کی آنکھوں میں نمونہ عمل بنانے کی صلاحیت رکھتا ہو ۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے انتخابات میں عوام کی تشخیص میں تفاوتوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: الگ الگ امیدواروں کی حمایت کا مطلب یہ نہیں ہونا چاہیے کہ عوام ایک دوسرے کے خلاف اور آپس میں آمنے سامنے آجائیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: ملک کے اعلی ترین اجرائی عہدے کے لئے انتخاب بہت ہی اہم اور حساس مسئلہ ہے، ملک میں اچھا اور عمدہ قانونی طریقہ کار موجود ہے اور اسی کی اساس و بنیاد پر عمل ہوگا لہذا اختلافی نظریات کو کدورت اور دشمنی کا باعث نہیں بنانا چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نےصدارتی امیدواروں کو بھی چند سفارشات کرتے ہوئے فرمایا: صدارتی امیدواروں کو بھی چینلج اور بد اخلاقی کے بغیر اور شوق و نشاط کے ساتھ انتخابی مہم جاری رکھنی چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: انتخاباتی رقابتوں میں سب سے ظریف بات یہ ہے کہ شوق و نشاط اور تبلیغات گرم و داغ ہونی چاہیے لیکن نفرت پھیلانے سے پرہیز کرنا چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے صدارتی امیدواروں کو تبلیغات کی روش ، طریقہ کار اور اخراجات کے بارے میں بھی سفارش فرمائی۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے تاکید کرتے ہوئے فرمایا: صدارتی امیدواروں کی تبلیغات کی روش اور طریقہ کار نیز اخراجات کے بارے میں عوام فیصلہ کریں گے لہذا جو امیدوار بیت المال یا دوسروں کے مشتبہ حرام مال سے اپنی تبلیغات کے سلسلے میں استفادہ کریں گے وہ عوام کی حمایت حاصل کرنے میں ناکام ہوجائیں گے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: امیدواروں کے تبلیغی نعروں میں جو بات سب سے اہم ہے وہ یہ ہے کہ وہ اسلامی نظام اور انقلاب کے حکیمانہ، عاقلانہ ، صحیح اور عزتمند مؤقف کو مضبوط و مستحکم بنائيں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے تاکید کرتے ہوئے فرمایا: ہمیں بیرون ملک یا اندرون ملک بیٹھے ہوئے معاند ، منافق اور انقلاب دشمن عناصر کو سبز چراغ نہیں دکھانا چاہیے کیونکہ دشمن عوام کو مایوس اور ناامید کرنے کی تلاش و کوشش کررہا ہے اور افسوس کی بات یہ ہے کہ ملک میں بیٹھے ہوئے بعض غیر متقی افراد اپنی زبان ۔ بیان اور قلم کی ذریعہ دشمن کی باتوں کی تکرار کررہے ہیں۔
مسلح افواج کے کمانڈر انچیف نے امام حسین (ع) فوجی یونیورسٹی کے تربیت یافتہ سپاہیوں ، اساتید اور اعلی کمانڈروں کے اجتماع سے خطاب میں انقلاب کی حفاظت و پاسداری کو اس یونیورسٹی کے جوانوں کی ممتاز خصوصیات میں شمار کرتے ہوئے فرمایا: انقلاب کی پاسداری کے شرائط میں ایک شرط یہ ہے کہ انقلاب اسلامی کے اصولوں کے بارے میں درست اور گہری شناخت ہونی چاہیے اور انقلاب کے اصولوں پر پابندی کے ساتھ عمل کرنا چاہیے۔
رہبرمعظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: انقلاب کے دوران بعض افراد احساسات اور جذبات کے ساتھ اور بغیر کسی شناخت کے انقلاب کے ہمراہ ہوگئے لیکن معمولی سی تند و تیز ہوا کے ساتھ ان کے رخ پھر گئے اور وہ انقلاب کی راہ سے خارج ہوگئے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے انقلاب کی تاریخ کے دقیق اور گہرےمطالعہ اور شناخت کو انقلاب کی پاسداری اور حفاظت کی دوسری شرط قراردیتے ہوئے فرمایا: درحقیقت تاریخ انقلاب اسلامی اس کے نظری اصول کے بالکل مطابق ہے اور نظری اصول عمل کے میدان میں آزمودہ تجربہ ہونے کا مظہر ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے غیر ملکی میڈيا کی طرف سے کمزور نقاط پر توجہ مرکوز کرنے اور انھیں دس گنا بڑھا چڑھا کر پیش کرنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ان کا مقصد انقلاب اسلامی کے کامیاب تجربات کوفراموش کرنے اور عملی مرحلے میں انقلاب کے نظری اصول کو غلط بنا کر پیش کرنے کی کوشش ہے، لہذا تمام افراد بالخصوص جوانوں کو مکمل طور انقلاب اسلامی کی تاریخ سے آگاہی حاصل کرنی چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی اور مسلح افواج کے کمانڈر انچیف نے فرمایا: تمام حکام ، امام حسین علیہ السلام یونیورسٹی کے اعلی کمانڈروں، تمام یونیورسٹیوں کے اساتذہ اور حکام کی ایک اہم ذمہ داری یہ ہے کہ وہ جوانوں کو انقلاب اسلامی کی تاریخ سے آشنا بنائيں ۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: تاریخ انقلاب اسلامی کے متعلق جوانوں کی آشنائی سے مستقبل یقینی طور پر اطمینان بخش بن جائےگا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: انقلاب اسلامی کی کامیابی سے لیکر اب تک جو قدم بھی اٹھایا ہے وہ بعد والے قدم کی نوید اور خوشخبری رہا ہے اور اسی وجہ سے ہم نہ کبھی کسی رکاوٹ سے دوچار ہوئے اور نہ ہمیں کبھی مایوسی اور نا امیدی کا سامنا کرنا پڑا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: ہمارے سامنے ہمیشہ گشائش اور حرکت جاری رکھنے کا راستہ کھلا رہا ہےاور اگر کسی موقع پر مناسب پیشرفت حاصل نہیں ہوئی تو اس میں خود ہماری سستی اور غفلت شامل رہی ہے ورنہ راستہ ہمیشہ کھلا رہا ہے۔
اس تقریب میں سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے سربراہ میجر جنرل محمد علی جعفری نے دشمن کی ہر دھمکی اور خطرے کا مقابلہ کرنے کے سلسلے میں سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی توانائیوں اور آمادگي کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی تعلیم و تربیت میں اعتقادی اور معنوی مسائل کو بنیادی حیثیت حاصل ہے تعلیمی اور تربیتی جامع نظام سپاہ کے تعلیمی مراکز میں نافذ ہے۔
امام حسین علیہ السلام یونیورسٹی کے سربراہ جنرل پاسدار مرتضی صفاری نے بھی اس یونیورسٹی کے تعلیمی ، تربیتی ، رزمی اور ثقافتی پروگراموں کے بارے میں رپورٹ پیش کی۔
اس تقریب میں رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ممتاز کمانڈروں، اساتید اور اہلکاروں کو ہدایا اور تربیت یافتہ جوانوں کو نشان عطا کیا۔
تقریب کے دوران امام حسین یونیورسٹی کے جوانوں نے " فاستقم کما امرت" کی روشنی میں شاندار پریڈ کا مظاہرہ کیا۔
امام حسین علیہ السلام یونیورسٹی کے جوانوں نے رزمی کرتبوں کے بھی بہترین جلوے پیش کئے۔
تقریب کے اختتام میں گراؤنڈ میں موجود دستوں نے رہبر معظم انقلاب اسلامی کے سامنے شاندار پریڈ اور سلامی کا مظاہرہ کیا