پاکستان میں جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ایران پاکستان گيس پائپ لائن پروجیکٹ کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہےکہ حکومت مقررہ وقت میں اس پروجیکٹ کو مکمل کرے اور اس کے خلاف کسی بھی حکومت کے دباو میں نہ آئے۔
ادھر ہندوستان کے وزیرخارجہ سلمان خورشید نے حال ہی میں اس پروجیکٹ میں ہندوستان کی شمولیت کی خواہش ظاہر کی تھی اور کہا تھاکہ ہندوستان امن گيس پائپ لائين میں شریک ہونے کےلئے ایران سے دوبارہ مذاکرات کرنا چاہتا ہے۔ دراین اثنا ہندوستان کے وزیر پٹرولیم ویرپا موئيلی نے بھی امن گيس پائپ لائين کو اپنے ملک کے لئے منافع بخش قراردیتے ہوئےکہا ہے کہ اس گيس پائپ لائن سے فراہم کی جانے والی گيس اور اس کی سکیورٹی کے بارے مین ایران کے ساتھ مذاکرات مثبت رہے ہیں۔ ہندوستان نے گرچہ دوہزار سات میں سیاسی اور سکیورٹی مسائل نیز امریکہ کے دباؤ میں آکر اس پروجیکٹ سے کنارہ کشی اختیارکرلی تھی لیکن گذشتہ مارچ میں ایران و پاکستان کے حکام کے مذاکرات اور پاکستان میں اس پائپ لائن پر کام شروع ہونے کے بعد اس نے اپنے موقف پر نظر ثانی کی ہے۔ ایران پاکستان گيس پائپ لائین کا کام ایران میں مکمل ہوچکا ہے۔