لبنان کے منتخب وزیر اعظم تمّام سلام نے کہا ہے کہ حزب اللہ لبنان استقامت کا مظہر ہے اور شام میں اس کی موجودگي سے کوئي فرق نہیں پڑتا ہے۔
العالم ٹی وی چینل کی ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق تمّام سلام نے آج حزب اللہ لبنان کا نام دہشتگرد گروہوں کی فہرست میں شامل کۓ جانے پر مبنی فرانس کے فیصلے کے بارے میں کہا کہ یورپی یونین اپنا فیصلہ کرنے میں آزاد ہے لیکن حزب اللہ لبنان ایک جہادی تنظیم ہے اور جب تک ملک کو صیہونی حکومت کے خطرات اور قبضے کا سامنا ہے اور یہ حکومت ہمیشہ لبنان کی ارضی سالمیت اور اقتدار اعلی کی خلاف ورزی کرتی رہے گی تب تک اس صورتحال میں کوئي فرق نہیں آئے گا۔
دریں اثناء لبنان کے وزیر خارجہ عدنان منصور نے بھی حزب اللہ کی حمایت پر تاکید کی ہے۔
عدنان منصور نے آج لبنان سے شائع ہونے والے اخبار السفیر کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ وہ حزب اللہ لبنان کو دہشتگرد قرار دیۓ جانے کے مخالف ہیں۔ عدنان منصور نے برسلز میں یورپی یونین سے وابستہ پنشمنٹ [Punishment ]کمیٹی کے اجلاس کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس اجلاس میں حزب اللہ لبنان کانام دہشتگرد گروہوں کی فہرست میں شامل کۓ جانے کی تجویز پیش کی جائے گی لیکن لبنان کی حکومت اس کی مخالف ہے اور وہ اس کو ہرگز قبول نہیں کرے گی۔ لبنان کے وزیر خارجہ نے حزب اللہ کو لبنان کی قوم اور سیاست کا اٹوٹ حصہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ حزب اللہ پارلیمنٹ اور حکومت میں بھرپور طرح سے موجود ہے اور اسے دہشتگرد قرار دینے کی ہر طرح کی کوشش کا مقصد لبنان میں سیاسی کشیدگي پیدا کرنا ہے۔ واضح رہے کہ یورپی یونین کی پنشمنٹ کمیٹی چار جون کو برسلز میں اپنے ایک اجلاس میں حزب اللہ لبنان کا نام دہشتگرد گروہوں کی فہرست میں شامل کۓ جانے کا جائزہ لے گی۔