مغربی کی خصلت جھوٹ اور تظاہر, رہبر انقلاب اسلامی

Rate this item
(0 votes)

مغربی کی خصلت جھوٹ اور تظاہر, رہبر انقلاب اسلامی

مغربی کی خصلت جھوٹ اور تظاہر, رہبر انقلاب اسلامی

رہبرانقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا ہے کہ حکومت، حکام، سیاسی رہنماوں، سفارتکاروں، اور عوام کو چاہیے کہ وہ حقیقت پسندانہ نگاہ سے انسانی حقوق کےبارے میں امریکہ اور مغرب کے پیچیدہ اور ظاہری رویوں کا تجزیہ کریں۔ رہبرانقلاب اسلامی حضرت آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج ملک بھر کے ائمہ جمعہ سے خطاب میں اس بات کی وضاحت فرمائي کہ ایران اور دنیاکے مسائل کو حقیقت پسندانہ نظروں سے دیکھنے کی کیوں ضرورت ہے۔ آپ نے فرمایا کہ مغرب نے اپنے استعماری دور میں مشرقی ملکوں منجملہ اسلامی ملکوں پر اپنا اقتصادی، سیاسی اور ثقافتی تسلط پھیلایا اور سائنسی اور ٹکنالوجیکل ترقی کی بنا پر یہ ظاہر کیا کہ ساری چیزوں کے لئے نمونہ عمل اور مرکز مغربی دنیا ہی ہے۔ رہبرانقلاب اسلامی حضرت آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے فرمایا کہ انہوں نے حتی کہ جعرافیائي امور کو بھی مغرب کی برتری ظاہر کرنے کے لئے بدل دیا اور مشرق قریب ، مشرق وسطی اور مشرق بعید جیسی غلط اصطلاحات رائج کیں۔ آپ نے استعماری دور میں مغرب کی مطلق العنانی اور تسلط پسندانہ حکمرانی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ ان حالات میں علاقے میں ایران سمیت تمام ممالک مغرب اور مادی دنیا کے زیر تسلط تھے ایسے عالم میں ایران کا اسلامی انقلاب مطلق خود مختاری اور اسلام کی پانبدی اور قرآنی تعلیمات کی اساس پر کامیاب ہوا اور اس نے مغرب کی تاریخی بنیادیں ہلا کر رکھ دیں۔ رہبرانقلاب اسلامی نے علاقے اور عالم اسلام پر ایران کے اسلامی انقلاب کے اثرات اور اس انقلاب نے قوموں کو جو اسلامی اور دینی تشخص عطا کیا ہے اس کی طرح اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ اسلامی انقلاب کے اسلامی تشخص اور اس کی فکر کے تدریجی پھیلاو نے مغرب کو بری طرح پریشان کردیا اور اسلامی فکر کے گہرے پھیلاو کے ساتھ ساتھ انہیں پیچیدہ اور گہری منصوبہ بندی کرنے پر مجبور کردیا۔ آپ نے فرمایا آج علاقے اور عالم اسلام کے حالات کچھ ایسے ہیں کہ مغربی ممالک یہ سمجھتےہیں کہ وہ اسلامی انقلاب کا مقابلہ کرنے میں پیچھے رہ گئے ہیں اور اسی وجہ سے انہوں نے اپنی اس پسماندگي کو دورکرنے کےلئے اپنی تمام تر توانائیوں سے کام لینا شروع کردیا ہے۔ رہبرانقلاب اسلامی حضرت آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے فرمایا ایسے عالم میں علاقے میں اسلامی بیداری کی تحریک بھی شروع ہوگئي اور مغربی ممالک نے جو خود کو اسلایم انقلاب کی ترقی سے پچھڑا ہوا دیکھ رہے تھے سراسیمگي میں اسلامی بیداری اور سیاسی اسلام سے مقابلہ کرنا شروع کردیا۔ رہبرانقلاب اسلامی نے اسلام اور مادی دنیا کے پیکار میں اسلامی جمہوریہ ایران کو فتح الفتوح سے تعبیر کیا اور فرمایا کہ یہ فتح الفتوح بدستور بھر پور توانائیوں اور استحکام کے ساتھ موجود ہے اور ملک کا داخلی اتحاد اور بیشتر سرکاری اداروں کے اصول و اقدار پر پابند رہنے سے یہ اقتدار اور فتح الفتوح پہلے سے کہیں زیادہ خطروں سے محفوظ رہے گا۔ رہبرانقلاب اسلامی نے تاکید فرمائي کہ مغربی دنیا کے سامنے طاقت سے ڈٹا رہنا چاہیے کیونکہ مغرب نے ثابت کردیا ہے کہ وہ کسی پر رحم نہیں کرتا اور انسانی حقوق اور دکھاوے کے برخلاف لاکھوں انسانوں کے مارے جانے سے بھی اس کا ضمیر متاثر نہیں ہوگا۔ آپ نے فرمایا کہ مغربی سیاست دانوں کی خصلت جھوٹ بولنا اور تظاہر ہے اور حقیقت امر یہ ہے کہ مغربی ممالک ہیروشیما کے قتل عام، پہلی اور دوسری عالمی جنگوں میں لاکھوں انسانوں کے مارے جانے، پاکستان ، افغانستان اور عراق کے بے گناہ عوام کے قتل عام سے دکھ درد کا احساس نہیں کرتے ہیں اور مستقبل میں بھی جہاں کہیں ان کے مفادات کا تقاضہ ہوگا انسانوں کے قتل عام سے نہیں گھبرائيں گےلھذا ہمیں سیاسی، حکومتی، معیشتی اور عوامی میدانوں میں اپنی طاقت کا تحفظ کرنا چاہیے۔

Read 1304 times