ایٹمی انرجی کی عالمی ایجنسی آئي اے ای اے کے سربراہ یوکیا آمانو نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے ایجنسی کےساتھ تعاون کی راہ میں نہایت اہم قدم اٹھائے ہیں۔ ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق یوکیا آمانو نے جمعرات کی رات ایران کی پرامن ایٹمی سرگرمیوں کے بارے میں نئي رپورٹ میں کہا ہےکہ ایران کے ساتھ تعاون کا نیا معاہدہ نہایت اہم قدم شمار ہوتا ہے۔ یوکیا آمانو کی اٹھارہ صفحوں پر مشتمل رپورٹ میں آیا ہے کہ ایران اور آئي اے ای اے نے معاہدہ کیا ہے کہ ایران ایجنسی کو معائنوں کی اجازت دے گا جن سے مسائل کے حل کی راہ کھلے گی اور ایران اگلے تین ماہ میں مزید عملی اقدامات انجام دے گا۔ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آئي اے ای اے ایران کی ان ایٹمی سرگرمیوں کو قانون کے مطابق سمجھتی ہے جو ایجنسی کی نگرانی میں جاری ہیں۔ اس رپورٹ میں یوکیا آمانو نے یہ بھی دعوی کیا ہے کہ آئي اے ای اے اس پوزیشن میں نہیں ہے کہ یہ ضمانت دے سکے کہ ایران میں ایسا ایٹمی مواد نہیں ہوگا کہ جس کا اعلان حکومت نے نہیں کیا ہے اور یہ نتیجہ بھی نہیں اخذ کرسکتی کہ ایران میں سارے ایٹمی مواد پرامن سرگرمیوں کے لئے ہیں۔ اس رپورٹ میں آیا ہےکہ ایران نے گذشتہ تین مہینوں میں اپنی ایٹمی تنصیبات میں اضافہ نہیں کیا ہے اور ایجنسی اسے اعتماد سازی کی طرف ایک قدم سمجھتی ہے۔ آئي اے ای اے کے سربراہ بورڈ آف گورنرس کے اجلاس سے ایک ہفتے قبل نئي رپورٹ پیش کرتے ہیں۔