کراچی پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شیعہ و سنی علمائے کرام بشمول ملی یکجہتی کونسل سندھ کے قائم مقام صدر اور جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی، مجلس وحدت مسلمین سندھ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ صادق رضا تقوی، جمعیت علمائے پاکستان کے صوبائی صدر علامہ عقیل انجم، شیعہ علماء کونسل سندھ کے جنرل سیکریٹری علامہ ناظر عباس تقوی سمیت دیگر رہنماؤں نے کہا کہ عید میلاد النبی (ص) اور عزاداری شہدائے کربلا کے خلاف شر انگیزی کرنا دہشت گردوں کی سازش ہے تاکہ شیعہ و سنی کے درمیان افتراق کی فضاء کو پیدا کیا جاسکے لیکن پاکستان کے شیعہ و سنی مسلمان اپنے مشترکہ دشمن کو پہچانتے ہیں اور ان کی سازشوں کو ناکام بنائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ شہدائے کربلا اور خاص طور پر امام حسین علیہ السلام امت اسلامی کے درمیان اتحاد کا ایسا مرکز و محور ہیں کہ جو بھی اسلامی مقدسات کی اس ریڈ لائن کو عبور کرتا ہے وہ خود دائرہ اسلام سے خارج ہوجاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یزیدیت کی حمایت کرنے والے یہ جان لیں کہ ہم خون کے آخری قطرے تک پاکستان میں اتحاد بین المسلمین کے خلاف ہونے والی ہر سازش کو ناکام بنائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت کی ناکامی کی وجہ سے یہ سانحہ پیش آیا ہے، انتظامیہ کو جب حساسیت کا اندازہ تھا تو انہوں نے مذکورہ مسجد میں لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کو کیوں کنٹرول نہیں کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ شیعہ و سنی اسلام کے دو بازو ہیں لیکن تکفیری گروہ مسلسل وطن عزیز میں دہشت گردی کے ذریعے شیعہ و سنی دونوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ یوم عاشور کے جلوس پر حملہ آور افراد کو اور مسجد کے خطیب کو توہین رسالت کے مقدمے میں گرفتار کرکے سخت سزا دی جائے کیونکہ امام حسین علیہ السلام جوانان جنت کے سردار، خاتم الانبیاء حضرت محمد مصطفی (ص) کے پیارے نواسے اور پوری امت مسلمہ کے بلا تفریق قائد و رہبر ہیں اور یزید خبیث کے خلاف ان کا قیام حق پر مبنی تھا اور اسی لئے مولانا محمد علی جوہر، خواجہ معین الدین چشتی اور علامہ اقبال سمیت اس خطے کے تمام اولیائے کرام اور مفکرین امام حسین علیہ السلام کو اسلام کی نشاۃ ثانیہ کا بانی قرار دیتے ہیں کہ جنہوں نے اسلام کو ایک نئی زندگی عطا کی اور ان کی قربانی کلمہ توحید لاالہ الاللہ کی بنیاد قرار پائی۔ ملک بھر میں محرم الحرام میں خوف و دہشت کی فضا ایجاد کرنے والے دہشت گردوں کے خلاف فوری طور پر ٹارگٹڈ آپریشن کیا جائے۔ یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ یہ پاکستان کی اسلامی ریاست کے باغی ہیں اور خلفائے راشدین کی سیرت بھی یہی ہے کہ باغیوں اور دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کیا جائے۔
انہوں نے متنبہ کیا کہ اگر یزید کی حمایت میں کوئی بھی بات اور امام حسین علیہ السلام کے خلاف کوئی بھی لفظ برداشت نہیں کیا جائے گا۔ ملی یکجہتی کونسل کے قائم مقام صوبائی صدر قاضی احمد نورانی نے واضح کیا کہہ ملک میں شیعہ سنی اتحاد کی فضا قائم ہے، سنی شیعہ آج بھی مل جل کر رہتے ہیں اور یہی اتحاد دشمنان اسلام کو پسند نہیں ہے۔ ملی یکجہتی کونسل سندھ کے رہنماؤں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ یوم عاشورا کو راولپنڈی میں ہونے والی دہشت گردانہ کاروائی میں ملوث عناصر کو فی الفور گرفتار کیا جائے اور قرار واقعی سزا دی جائے۔